ماسکو (پاک ترک نیوز)
روس کو صدر پو ٹن کے ترکیہ کے دورے سے قبل اناج معاہدے کی بحالی کے لئے راضی کرنے کی غرض سے ترک وزیر خارجہ حاکان فیدان4ستمبر کو روسی بحیرہ اسود کے سیاحتی مقام سوچی میں اپنے روسی ہم منصب سے ملاقات کریں گے۔
روس کے سرکاری میڈیا کی جانب سے جاری کردہ رپورٹ میں سفارتی ذرائع کے حوالے بتایا گیا ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پوٹن کا ترکیہ کا دورہ اب ستمبر کے دوسرے نصف تک ملتوی ہو گیا ہے۔ اور اب روس کے صدر ولادیمیر پوٹن اور ترکیہ کے صدر رجب طیب اردوان کے درمیان بات چیت سے پہلے معاملات کو حتمی شکل دینے کے لئے وزرائے خارجہ کی اہم ملاقات ہو گی۔
سفارتی ذرائع کے مطابق انقرہ کا خیال ہے کہ اناج کی راہداری فعال اور موثر ثابت ہوئی ہے اور اس کا کوئی متبادل نہیں ہے۔ یہی وجہ ہے کہ اس وقت ترکیہ کی اقوام متحدہ، روس اور یوکرین کے ساتھ مختلف سطحوں پر بات چیت جاری ہے ۔ چنانچہ روس اور ترکیہ کے وزرائے خارجہ کی ملاقات کے بعد دونوں ملکوں کے صدور کے استنبول اجلاس کے امکانات واضح ہو جائیں گے ۔
بحیرہ اسود اناج کا معاہدہ جولائی 2022 میں استنبول میں طے پانے والے معاہدوں کا ایک مجموعہ تھا جس میں یوکرائنی اناج اور روسی زرعی برآمدات لے جانے والے بحری جہازوں کے لیے ایک محفوظ راہداری کو یقینی بنایا گیا تھا۔ کئی توسیعوں کے بعد 17 جولائی کو روس کی پہل پر اسے ختم کر دیا گیا جب ماسکو نے ترکیہ، یوکرین اور اقوام متحدہ کو 18 جولائی کے بعد معاہدے میں مزید توسیع پر اعتراضات سے آگاہ کیا تھا۔روس حالیہ عرصے میں متعدد بار معاہدے کی بحالی کا عندیہ دے چکا ہے ۔تاہم اس کا مطالبہ ہے کہ اس معاہدے پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے ۔ اور روسی برآمدات کے حصے کو بھی فعال کیا جائے۔