امریکہ نے غزہ میں جنگ بندی کی قرار داد پھر ویٹو کر دی

اقوام متحدہ (پاک ترک نیوز)
امریکا نے غزہ میں جنگ بندی کے لیے اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل میں پیش کی جانے والی ایک اور قرارداد کو ویٹو کردیا ہے۔امریکہ اب تک سیکورٹی کونسل میں پیش کی جانے والی چھ میں سے پانچ قراردادوں کو ویٹو کر چکا ہے۔
جمعہ کی شب اقوام متحدہ کی سیکورٹی کونسل کے واحد مسلم رکن ملک متحدہ عرب امارات کی جانب سے پیش کی جانے والی قرارداد کو ویٹو کرتے ہوئے اقوام متحدہ میںامریکی نائب سفیر کا کہناتھا کہ غزہ میں فوری جنگ بندی ‘صرف اگلی جنگ کے بیج بوئے گی۔
دو ماہ سے زائد عرصے سے جاری جنگ میں پہلی بار سلامتی کونسل کے 15میں سے13 ارکان نے متحدہ عرب امارات کی طرف سے پیش کی جانے والی مختصر قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔ جب کہ برطانیہ نے ووٹنگ میں حصہ نہیں لیا۔
اقوام متحدہ میں امریکی نائب سفیر رابرٹ ووڈ نےقرار داد کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ اگرچہ امریکہ ایک پائیدار امن کی بھرپور حمایت کرتا ہے جس میں اسرائیل اور فلسطین دونوں امن اور سلامتی کے ساتھ رہ سکیں۔مگر ہم فوری جنگ بندی کے مطالبات کی حمایت نہیں کرتے۔ یہ صرف اگلی جنگ کے بیج بوئے گا۔ کیونکہ حماس پائیدار امن اور دو ریاستی حل دیکھنے کی کوئی خواہش نہیں رکھتی۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ امریکہ، اسرائیل کے اس موقف کی حمایت میں جنگ بندی کی مخالفت کررہا کیونکہ اس کا خیال ہے کہ اس سے صرف حماس کو فائدہ ہوگا۔ اس کے بجائے واشنگٹن شہریوں کے تحفظ کے لیے لڑائی میں وقفے کی حمایت کرتا ہے۔جس کےذریعے 7 اکتوبر کو اسرائیل پر مہلک حملے میں حماس کی جانب سے قید کئے گئے افراد کی رہائی ممکن بنائی جا سکے۔

فلسطینی اتھارٹی اور ایران سمیت متعدد مسلم ممالک نے امریکہ کی جانب سے قرار ویٹو کے اقدام کی شدید مذمت کی ہے ۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More