نیو یارک (پاک ترک نیوز) امریکہ اور اقوام متحدہ کی جانب سے بھارت میں مذہبی شہریت کے قانون پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔
امریکی حکومت اور اقوام متحدہ نے بھارت میں متنازعہ مذہب پر مبنی شہریت کے قانون کے بارے میں تشویش کا اظہار کیا، اقوام متحدہ نے اس قانون کو "بنیادی طور پر امتیازی نوعیت” قرار دیا۔
حقوق کے حامیوں نے 2019 کے شہریت ترمیمی ایکٹ پر تنقید کی ہے، جسے ہندوستانی حکومت نے پیر کو نافذ کرنے کے لیے منتقل کیا تھا۔ ہیومن رائٹس واچ اور ایمنسٹی انٹرنیشنل نے کہا کہ یہ مسلمانوں کے ساتھ امتیازی سلوک کرتا ہے۔
بھارتی انتخابات سے چند ہفتے قبل، وزیراعظم نریندر مودی کی بھارتیہ جنتا پارٹی کی حکومت اس قانون کو نافذ کرنے پر زور دے رہی ہے، جس کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے غیر مسلم مہاجرین کے لیے بھارتی شہریت حاصل کرنا آسان ہو جاتا ہے۔