نمک کی کانکنی کے شعبہ میں امریکی کمپنی کی سرمایہ کاری حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاس ہے، نگران وزیراعظم
اسلام آباد(پاک ترک نیوز)
نگران وزیراعظم انوار الحق کاکڑ نے ملک کی معاشی ترقی کیلئے مختلف شعبوں میں غیر ملکی سرمایہ کاروں کو بھرپور تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل کا براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری کیلئے سازگار ماحول پیدا کرنے میں اہم کردار ہے، نمک کی کان کنی کے شعبہ میں امریکی کمپنی کی 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری حکومت کی اقتصادی پالیسیوں پر اعتماد کی عکاس ہے، انسانی اور قدرتی وسائل پاکستان کو مستحکم، خوشحال اور ابھرتا ہوا ملک بنائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل کو یہاں پاکستان منرل ڈویلپمنٹ کارپوریشن اور امریکی فرم میریکل سالٹ ورکس کلیکٹو کے درمیان معاہدے پر دستخط کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ نگران وزیراعظم نے کہا کہ امریکا پاکستان کا بڑا تجارتی شراکت دار ہے، اس معاہدے سے باہمی طور پر مفید تعاون اور دونوں ممالک اور عوام کے درمیان دوستی مضبوط ہو گی، اس معاہدے کے ذریعے نہ صرف پاکستان سے نمک کی برآمد میں اضافہ ہو گا بلکہ سرمایہ کاری کے فروغ کیلئے یہ سنگ میل ثابت ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ امریکی فرم کی طرف سے 200 ملین ڈالر کی پاکستان میں سرمایہ کاری ہماری اقتصادی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد اور سرمایہ کاری کیلئے سکیورٹی اور استحکام کے حوالے سے پاکستان کے عزم کی عکاس ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ یہ سرمایہ کاری صرف نمک کی کان کنی کیلئے نہیں بلکہ یہ اعتماد، شراکت داری اور مشترکہ خوشحالی کی سرمایہ کاری ہے، ہمارے تعاون کا دائرہ کار نمک کی کان کنی سے آگے بڑھنا اور ہمیں معدنیات کے شعبہ کی مکمل استعداد سے فائدہ اٹھانا چاہئے تاکہ وہ پاکستان کی اقتصادی ترقی کا نیا محرک بن سکے، ہم پاکستان میں سرمایہ کاری اور کاروبار کے فروغ کیلئے کوشاں ہیں، ہم نے شفاف قوانین متعارف کرانے، سرمایہ کاری کیلئے طریقہ کار کو بہتر بنانے اور بھرپور قانونی فریم ورک کے ساتھ سرمایہ کاروں کو مساوی مواقع فراہم کرنے کیلئے جامع اقتصادی اصلاحات کی ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ شفافیت اور سرمایہ کاری کے تحفظ کیلئے ہمارا عزم ہمارے اقتصادی وژن کا اہم ستون ہے۔ وزیراعظم نے کہا کہ خصوصی سرمایہ کاری سہولت کونسل (ایس آئی ایف سی) براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں سہولت دینے اور سرمایہ کاری بڑھانے کیلئے اہم کردار ادا کر رہی ہے، اس کا قیام جون 2023ء میں عمل میں لایا گیا تھا، ایس آئی ایف سی سرمایہ کاروں کی سہولت، رہنمائی اور منظوری کے مراحل کو بہتر بنانے کیلئے کوشاں ہے، ایس آئی ایف سی کے ذریعے شعبہ معدنیات، آئی ٹی، زراعت، انڈسٹری، سیاحت اور لائیو سٹاک سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی راہ میں حائل رکاوٹیں دور کرنے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے نوجوان اور فعال آبادی اور پرکشش مارکیٹ طویل مدتی منافع کے حصول کے خواہاں سرمایہ کاروں کو راغب کرنے کا ذریعہ ہے، بیرونی سرمایہ کاری کیلئے معدنیات کے شعبہ میں اصلاحات کر رہے ہیں، حکومت کاروبار میں آسانی پیدا کرنے، سرمایہ کاروں کو راغب کرنے، غیر ضروری رکاوٹیں دور کرنے اور آسان ریگولیٹری ماحول کیلئے موثر اقدامات کر رہی ہے، پاکستان میں معدنیات، آئی ٹی، زراعت اور دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کے وسیع مواقع ہیں، امریکا کی معاشی ترقی دنیا کیلئے ایک رول ماڈل ہے، پاکستان کے امریکا کے ساتھ دیرینہ تعلقات ہیں، پاکستان کا بہترین محل وقوع ہے اور ہمارا محل وقوع نہ صرف جغرافیائی اور سٹرٹیجک بلکہ جغرافیائی اور اقتصادی لحاظ سے بھی بہت اہمیت کا حامل ہے، پاکستان بے پناہ معدنی وسائل سے مالا مال 2800 مربع کلومیٹر کے ٹیتھیان بیلٹ پر واقع ہے، کھیوڑہ سے معیاری مصنوعات دنیا کو برآمد کی جائیں گی، اس کے بعد تانبے، سونے اور دیگر معدنیات کی پیداوار بڑھانے میں بھی مدد ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے انسانی اور قدرتی وسائل مل کر پاکستان کو خوشحال، مستحکم اور ترقی یافتہ ملک بنائیں گے، پاکستان کے پاس نہ صرف ترقی کا خواب ہے بلکہ ہمارے پاس اس خواب کی تعبیر بھی ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر توانائی محمد علی نے کہا کہ ملک کی ترقی کے نئے سفر کا آغاز ہو رہا ہے، امریکی کمپنی نمک کی کان کنی میں 200 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی، اس سرمایہ کاری سے دیگر غیر ملکی سرمایہ کاروں کی بھی حوصلہ افزائی ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 50 ارب ٹن کے نمک کے ذخائر موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت معدنیات کے شعبہ کی تر…