بیجنگ (پاک ترک نیوز)
امریکہ اور چین کےمابین جاری سفارتی کشیدگی کےدوران امریکی وزیر خارجہ اینٹونی بلنکن کل چین پہنچنے والے ہیں۔جو کسی اعلیٰ امریکی سفارتکار کا گذشتہ پانچ برسوں کے دوران بیجنگ کاپہلا دورہ ہوگا۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے ہفتہ کے روزچین کے سرکاری نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئےکہا کہ اس دورے میں دونوں فریق دوطرفہ تشویش کا باعث مسائل اٹھائیں گے۔ عالمی اور علاقائی امور پر تبادلہ خیال کریں گے اور چین سے امریکہ تعلقات پر اپنے موقف اور خدشات کو بھی بیان کرے گا۔
اس سے قبل جمعہ کے روز امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے کہا تھاکہ بلنکن بیجنگ میں اعلیٰ چینی حکام سے ملاقات کریں گے جہاں وہ امریکہ اور چین کے تعلقات کو ذمہ داری کے ساتھ بہتر کرنے کے لیے مواصلات کی کھلی لائنوں کو برقرار رکھنے کی اہمیت پر تبادلہ خیال کریں گے۔انکا کہنا تھا کہ وہ تشویش کا موجب دو طرفہ مسائل، عالمی اور علاقائی معاملات اور مشترکہ بین الاقوامی چیلنجوں پر ممکنہ تعاون کے امورکو بھی اٹھائیں گے۔
قبل ازیں بلنکن کا فروری میں اپنے حال ہی میں مقرر کردہ ہم منصب کے ساتھ بات چیت کرنے کے لیے طے شدہ دورہ اس وقت موخر کر دیا گیا تھا جب امریکی فضائی حدود کے اوپر ایک مشتبہ چینی نگرانی کے غبارے کے بارے میں تنازعہ پیدا ہوا تھا۔
حال ہی میں تھائی لینڈ میں منعقد ہونے والےتین روزہ 20ویں شنگری لا ڈائیلاگ سربراہی اجلاس میں امریکی وزیر دفاع لائیڈ آسٹن اور ان کے چینی ہم منصب لی شانگفو نے افتتاحی استقبالیہ میں مصافحہ کیا تھا۔
جبکہ امریکی محکمہ خارجہ کے معاون وزیر خارجہ برائے مشرقی ایشیائی اور بحرالکاہل ڈینیل کرٹن برنک اور قومی سلامتی کونسل کی سینئر ڈائریکٹر برائے چین اور تائیوان امور سارہ بیران نے گذشتہ ہفتے بیجنگ کا دورہ کیا اور چین کے نائب وزیر خارجہ برائے امریکی اور سمندری امور ما زاؤکسو اور شمالی کوریا کے ڈائریکٹر جنرل یانگ تاؤسے ملاقات کی تھی۔
سابقہ پوسٹ