بیجنگ(پاک ترک نیوز)
چینی وزارت خارجہ نےکہا ہےکہ شام کے تیل کی امریکی چوری نے جنگ زدہ مشرق وسطیٰ کے ملک میں توانائی اور انسانی بحران کو بڑھا دیا ہے۔
وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ وین بن نے منگل کی شب ہفتہ وار میڈیا بریفنگ میں کہا کہ شامی حکومت کے اعداد و شمار کے مطابق، 2022 کی پہلی ششماہی میں، شام کی یومیہ تیل کی پیداوار کا 80 فیصد سے زیادہ امریکی قابض فوجیوں کے ذریعے ملک سے باہر اسمگل کیا گیا۔اس طرح کی ڈاکیتی شام میں توانائی کے بحران اور انسانی تباہی کو بڑھا رہی ہے۔ اور امریکہ کی طرف سے شام میں لوگوں کے زندگی کے حق کو بے رحمی سے پامال کیا جا رہا ہے۔
انہوںنے زور دیا کہ امریکہ کو تیل کی چوری کا جواب دینا چاہیے۔ شامی عوام اور بین الاقوامی برادری جواب کا استحقاق رکھتے ہیں۔ ہم امریکہ پر زور دیتے ہیں کہ وہ بین الاقوامی قانون کی حکمرانی کو پامال کرنا اور بین الاقوامی قوانین کو توڑنا بند کرے۔
دریں اثنا عرب میڈیا کی رپورٹس کے مطابق شام کے مشرقی اور شمال مشرق میں صوبوں دیر الزور، رقہ اور حسقہ کے زیادہ تر حصے امریکی حمایت یافتہ کرد سیرین ڈیموکریٹک فورسز (ایس ڈی ایف) کے کنٹرول میں ہیں۔جہاں سے نکلنے والا ساراتیلامریکی افواج سمگل کر رہی ہیں اور اسکے بدلے کردوں کو اسلحہ اور تخفظ فراہم کیا جا رہا ہے۔جبکہ دمشق شام کی سرزمین پر امریکی فوجی موجودگی کو ملک پر غیر قانونی قبضے کے طور پر دیکھتا ہے۔