عالمی ادارہ صحت نے پاکستان میں بھی کھانسی کے شربتوں میں زہریلے مواد کے استعمال کا الرٹ جاری کردیا

جنیوا(پاک ترک نیوز)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے پاکستان سےمائع ادویات خصوصاً کھانسی کے شربت میں استعمال ہونے والے کیمیکل پروپلین گلائکول کے پانچ آلودہ بیچ جن پر مایک معروف کیمیکل بنانے والے ادارے ڈاؤ کیمیکلز کے جعلی لیبل لگے ہوئے تھے کے برآمد ہونے کے بعد الرٹ جاری کر دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے تازہ بیان کے مطابق ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی آف پاکستان (ڈی آر اے پی) جنوری اور مارچ کے درمیان ایتھیلین گلائکو ل ایک صنعتی سالوینٹ جو کہ زہریلا ہے کی خطرناک مقدار کی کھانسی کے شربت میں موجودگی پر تین انتباہات جاری کر چکا ہے۔ جبکہ یہ کیمیکل مبینہ طور پر تھائی لینڈ، جرمنی اور سنگاپور میں ڈاؤ کیمیکلز کے ذیلی اداروں کے بنائے گئے ڈرموں میں پایا گیا ہے۔ .
رپورٹ کے مطابق ڈی آر اے پی نے پروپلین گلائکول کے مشتبہ ڈرم ٹسٹنگ کے لئے ڈبلیو ایچ او کو بھجوائے ۔ڈبلیو ایچ او کے مطابق، نمونوں میں 0.76سے100فیصد تک اتھلین کی آلودگی پائی گئی۔ بین الاقوامی مینوفیکچرنگ معیارات کا کہنا ہے کہ اتھیلین گلائکول کی ٹریس مقدار 0.1فیصد سے کم کو محفوظ سمجھا جا سکتا ہے۔
مزید براں پروپیلین گلائکولچکھنے میں ایک میٹھی الکحل ہےجو زیادہ تر ادویات جیسے کھانسی کے شربت میں استعمال ہوتی ہے۔ بھارت اور انڈونیشیا میں بنائے گئے آلودہ کھانسی کے شربت 2022 کے آخر سے عالمی سطح پر 300 سے زائد بچوں کی موت سے منسلک ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More