غزہ (پاک ترک نیوز)
اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ کے الشفاء اسپتال پر حملے کے بعد فلسطینی حکام نے طبی عملے، مریضوں اور بے گھر افراد کے لیے فوری بین الاقوامی تحفظ کا مطالبہ کیا ہے۔یہ اعلان حماس کی جانب سے غزہ کے سب سے بڑے اسپتال میں قتل عام کی وارننگ کے بعد سامنے آیا اور خبردار کیا گیا کہ وہ اسرائیل، امریکا اور عالمی برادری کو اپنے طبی عملے اور کمپلیکس میں زخمی، بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کی حفاظت کا ذمہ دار ٹھہرائے گی۔
صیہونی فوج کے الشفا ہسپتال پر حملے کے بعد اسرائیلی آرمی ریڈیو نے اطلاع دی ہے کہ الشفاء میں آپریشن میں ہسپتال میں اسرائیلی یرغمالیوں کا کوئی نشان نہیں ملا۔اور وہاں فی الحال یرغمالیوں کے قید ہونے کا کوئیثبوت موجود نہیںہے۔تاہم براڈکاسٹر نے کہا کہ فوج کا خیال ہے کہ ہسپتال پر اس کے چھاپے سے فلسطینی گروپ حماس کے زیر حراست اسرائیلیوں کے بارے میں انٹیلی جنس معلومات سامنے آسکتی ہیں۔جبکہ فوج کو مبینہ طور پر ہسپتال کے اندر سے اسلحہ اور حماس کے اثاثے ملے ہیں۔اسرائیل کا دعویٰہے کہ غزہ کی پٹی میں حماس کے ہاتھوں کم از کم 239 اسرائیلی، جن میں فوجی اہلکار اور عام شہری شامل ہیں، قید ہیں۔
دریں اثنافلسطینی حکام کے تازہ ترین اعدادوشمار کے مطابق، غزہ کی پٹی پر اسرائیلی حملے کے چالیسویں دن میں داخل ہونے کے بعد کم از کم 11,400 فلسطینیشہید ہو چکے ہیں جن میں 7,800 خواتین اور بچے شامل ہیں اور 29,200 سے زیادہ زخمی ہو چکے ہیں۔