اسلام آباد(پاک ترک نیوز) دفتر خارجہ کی ترجمان ممتاز زہرا بلوچ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی جانب سے ایران کو شاہین میزائل دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ نے بتایا کہ نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے فلسطین کی موجودہ صورت حال پر او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس میں شرکت کی، جس میں نائب وزیراعظم نے فلسطین میں انسانی ہمدردی کی بنیاد پر امداد کو بلا تعطل جاری رکھنے پر زور دیا۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ آسیان دن کے موقع پر نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ نے پاکستان کی جانب سے مبارکباد دی۔ رواں ہفتے کے آغاز میں 5اگست کو 5 سال مکمل ہونے پر یوم استحصال کشمیر منایا گیا۔ کشمیری بھائیوں سے پاکستان اپنی سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔ بھارتی میڈیا پاکستان کے کے خلاف پروپیگنڈا کر رہا ہے۔
مماز زہرا بلوچ نے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کی سلامتی کو نسل کی قراردادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کا حل چاہتا ہے۔ امریکا میں پاکستانی کی جانب ڈونلڈ ٹرمپ پرحملے کے حوالے سے امریکی حکام سے مسلسل رابطے میں ہیں۔ ہم اس مسئلے کے حوالے سے امریکا کی جانب سے تفصیلات کے انتظار میں ہیں۔ پاکستانی سفارتخانہ امریکا میں پاکستانی شہریوں کے حوالے سے امریکی حکام سے رابطے میں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان اور بنگلا دیش کے مثبت تعلقات ہیں جو عرصہ دراز سے ہیں۔ دفتر خارجہ نے بنگلادیشی عوام اور حکومت کے لیے اظہار ہمدردی کیا ہے۔ پاکستان نے بنگلا دیش کی عبوری حکومت کے نئے چیف ایڈوائزر کو مبارکباد دی ہے۔ پاکستانی ہائی کمشنر نے تقریب حلف برداری میں شرکت بھی کی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے مزید کہا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان تنازع کے بعد قائم مقام ایرانی وزیر خارجہ نے نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ سے ٹیلیفونک رابطہ کیا۔ او آئی سی کے غیر معمولی اجلاس کے دوران پاکستان اور ایران کے قائم مقام وزیر خارجہ کے درمیان ملاقات ہو ئی۔ پاکستان خطے میں قیام امن کے لیے اپنی کوششیں جا ری رکھے گا۔
انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کے ایران کو شاہین میزائل دینے کی خبروں میں کوئی صداقت نہیں ہے۔
ممتاز زہرا بلوچ نے کہا کہ پوری قوم ارشد ندیم کو پاکستان کے لیے سونے کا تمغہ جیتے پر مبارکباد پیش کر تی ہے۔
علاوہ ازیں کانگریس میں پیش کیے گئے بھارت امریکا دفاعی تعاون بل کے معاملے پر ترجمان نے کہا کہ ہم نے اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔ دوست ممالک کو اس میں نشانہ نہیں بنانا چاہیے۔ پاکستان امریکا کے ساتھ اپنے تعلقات کو اہمیت دیتا ہے۔ امید ہے کہ امریکی کانگریس پاکستان کے ساتھ تعلقات بہتر بنانے میں کردار ادا کرے گی۔