رفح پر حملے سے قبل مزاکرات کا یہ آخری موقعہ ہے۔ اسرائیل کی مصر کے ذریعے حماس کو دھمکی

قاہرہ (پاک ترک نیوز)
اسرائیل کی صیہونی حکومت نے مصری سفارتکاروں کے ذریعے حماس کو پیغام دیا ہے کہ رفح پر حملے سے قبل اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کے لیے مذاکرات کا یہ آخری موقع ہے۔
امریکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی حکام نے جمعہ کے روز مصری حکام سے کہا ہے کہ اسرائیل رفح پر حملے کے لیے سنجیدہ ہے اور حماس کو نکلنے کا کوئی راستہ نہیں دے گا۔ اسرائیلی حکام کے حوالے سے رپورٹ کیا گیا ہے کہ مصر کو یہ پیغام دیا گیا ہے کیونکہمصر رفح پر اسرائیلی حملے کی صورت میں غزہ سےپناہ گزینوں کے مصر میں داخلے کے حوالے سے فکر مند ہے۔ یہی وجہ ہے کہ مصر مذاکرات میں فعال کردار ادا کر رہا ہے۔
اسرائیلی عہدیدار نے کہا ہےکہ مصر مذاکراتی عمل کو آگے بڑھانا چاہتا ہے۔ قطر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے اسرائیلی عہدیدار نے کہا کہ اسرائیل قطر کو ایک اہم ثالث کے طور پر دیکھ رہا تھا۔ لیکن قطر نے حماس کے رہنماؤں کی قطر سے بےدخلی اور ان کی معاونت سے متعلق ہمارے سوالوں کا جواب نہیں دیا ہے۔ اب بھی قطر مذاکرات کا حصہ ہے لیکن اس کی صلاحیت پہلے کے مقابلے میں کم ہے۔ تاہم حماس کا کہنا ہے کہ مصر اور قطر مذاکراتی عمل کے لیے یکساں طور پر اہم ثالث ہیں۔
یہ امر قابل ذکر ہے کہ اس وقت رفح چھ ماہ سے جاری جنگ سے بے گھر ہونے والے فلسطینی پناہ گزینوں کا سب سے بڑا مرکز ہے ۔ جہاں محتاط اندازے کے مطابق 13لاکھ سے زائد لوگ موجود ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More