انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ میں شرح سود میں ریکارڈ اضافہ دیکھنے میں آیا ،شرح سود 8.5فیصد سے بڑھا کر 15فیصد کردی گئی ۔
تفصیلات کے مطابق جمہوریہ ترکی کے مرکزی بینک (سی بی آر ٹی) نے شرح سود میں650 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کر کے 15 فیصد کر دیا، جو کہ 27 مہینوں میں اس طرح کا پہلا اضافہ ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کی جانب سے مئی کے سخت انتخابات میں کامیابی کے بعد سود کی شرح کے تعین کے پہلے اجلاس میں بینک نے اپنی کلیدی شرح کو 8.5 فیصد سے بڑھا کر15فیصد کردیا ہے ۔
یہ میٹنگ اس سال کی چھٹی مانیٹری پالیسی کمیٹی (MPC) کی میٹنگ ہے اور بینک کے نئے گورنر حافظ گئے ایرکان کی سربراہی میں پہلی میٹنگ ہے۔
شرح میں اضافے کے لیے ماہرین اقتصادیات کی توقعات 14 سے 40 فیصد پوائنٹس تک وسیع پیمانے پر تھیں۔
اردوان نے مئی کے انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنی مالیاتی ٹیم کو نئی شکل دی، جس میں اہم شخصیات جیسے کہ نئے وزیر خزانہ، اور ایرکان، ملک کے مرکزی بینک کی سربراہی کرنے والی پہلی خاتون شامل ہیں۔
ان تقرریوں کو اس انداز میں دیکھا گیا کہ ترکیہ اپنا راستہ تبدیل کرے گا اور اس غیر روایتی عقیدے کو ترک کر دے گا کہ شرح سود میں کمی کے باعث مہنگائی کم ہو گی۔
مرکزی بینک نے بڑھتی ہوئی افراط زر کے باوجود اپنی کلیدی شرح سود کو 2021 میں تقریباً 19 فیصد سے کم کر کے اس سال کے شروع میں 8.5فیصد کر دیا تھا۔ سرکاری اعداد و شمار کے مطابق مہنگائی گزشتہ ماہ 39.5 فیصد تک کم ہو گئی ہے۔
منگل کے روز، حکومت نے کم از کم اجرت میں 34 فیصد اضافہ کیا ۔ ایک ایسا اقدام جسے ناقدین کا کہنا ہے کہ اگلے سال کے بلدیاتی انتخابات کے دوران گھرانوں پر مہنگائی کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔