سویڈن، فن لینڈ کے ساتھ دہشتگردوں کی واپسی پر کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی، ترک وزیر خارجہ
انقرہ (پاک ترک نیوز)
نیٹو میں شمولیت کے لیے درخواست دہندہ نارڈک ملکوں فن لینڈ اور سویڈن کے ساتھ سہ فریقی معاہدے کے حصے کے طور پر دہشت گرد مشتبہ افراد کی واپسی پرتا حال کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔
ترکی کے وزیر خارجہ مولود چاوش اولو نے یہ بات رومانیہ میں ہونے والے نیٹو وزرائے خارجہ کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بتائی۔ چاوش اولو نے کہا کہ ان دونوں ممالک نے اپنے وعدوں کے حوالے سے کچھ اقدامات کیے ہیں، ہم ان اقدامات کو نظر انداز نہیں کرتے ہیں۔ تاہم کچھ معاملات خاص طور پر مجرموں کی واپسی اور دہشت گرد عناصر کے اثاثے منجمد کیے جانے پرکوئی ٹھوس پیش رفت نہیں ہوئی۔
ترک وزیر خارجہ نے یہ بھی کہا کہ ترکی سویڈن کی نئی حکومت کے دہشت گردی کے خلاف جنگ کے عزم کا خیر مقدم کرتا ہے۔انہوں نے اکتوبر میں اقتدار سنبھالنے والی سویڈن کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ نیٹو کے الحاق کی درخواست سے الگ ہم جانتے ہیں کہ نئی سویڈش حکومت دہشت گردی کے خلاف جنگ میں زیادہ مخلص ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ فن لینڈ اور سویڈن کے نیٹو میں شمولیت کی منظوری کے لیے ترک عوام اور پارلیمنٹ کو قائل کرنے کی ضرورت ہے۔
سویڈن اور فن لینڈ کے وزرائے خارجہ نے منگل کو رومانیہ کے دارالحکومت بخارسٹ میںنیٹو اتحاد کے اجلاس کے موقع پر ترک ہم منصب سے ملاقاتیں کی تھیں۔
یاد رہے کہ سویڈن اور فن لینڈ کے لیے نیٹو کے رکن بننے کے لیے، ان کی درخواستوں کو نیٹو کے تمام 30 اراکین کی طرف سے توثیق کرنی چاہیے۔ اب تک 28 رکن پہلے ہی ایسا کر چکے ہیں – صرف ترکی اور ہنگری کے ووٹ ابھی باقی ہیں۔ ترکئی نے رکنیت کی درخواستوں پر اعتراضات کا اظہار کرتے ہوئے، دہشت گرد گروپوں کو برداشت کرنے اور یہاں تک کہ ان کی حمایت کرنے پران ممالک پر تنقید کی تھی۔