ترکیہ نے رواں سال کے برآمدی اہداف حاصل کر لئے ۔اعلان صدر اردوان آئندہ ہفتے کریں گے۔ وزیر تجارت

استنبول (پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے اپنے درمیانی مدت کے پروگرام کے تحت اس سال کے لیے مقرر کردہ برآمدی ہدف حاصل کر لیا ہے، جس کی انشان دہی ستمبر کے اوائل میں کی گئی تھی۔تاہم اس حوالے سے اعدادوشمار کا باقاعدہ اعلان صدر رجب طیب اردوان آئندہ ہفتے کریں گے۔
ان خیالات کا اظہار وزیر تجارت عمر بولات نے گذشتہ روز کیا ۔انہوں نے کہا کہ ایم ٹی ایف برآمدات کا تخمینہ 2023 کے لیے 255 ارب ڈالر مقرر کیا گیا تھا۔ جو کہ غیر ملکی منڈیوں میں ترکیہ کی مصنوعات کی اب تک کی سب سے بہترین سالانہ فروخت ہے۔ اور 2024 کے لیے 267 ارب ڈالر کا ہدف مقرر کیا گیا ہے۔اس سال جنوری سے نومبر تک آؤٹ باؤنڈ شپمنٹ تقریباً 233 ارب ڈالر تک پہنچی جو کہ گزشتہ سال کے مقابلے میں 0.7 فیصد زیادہ ہے۔ جبکہ درآمدات 0.5 فیصد اضافے کے ساتھ 332.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئیں۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق، 12 ماہ کی رولنگ ایکسپورٹ255.8 ارب ڈالر تک پہنچ گئی جو کہ 0.9 فیصد اضافہ ظاہر کرتی ہے۔اسی طرح2022 میں برآمدات 254 ارب ڈالر سے زیادہ تھیں۔ جنہوں نے 2021 میں تقریباً 225.4 ارب ڈالر کی سابقہ بلند ترین سطححاصل کی تھی۔ کورونا کی وجہ سے 2020 میں ترکیہ کی برآمدات نمایا کمی کے ساتھ 169.5 ارب ڈالر تک گر گئی تھیں۔
وزیر تجارت نے فروری میں آنے والے تباہ کن زلزلوں کا ذکر کرتے ہوئے بتایا کہ ان سے صرف برآمدات میں 6.5 ارب ڈالر کا نقصان ہوا ہے۔جبکہ ملک کے اندر خوراک کی قیمتوں میں اضافے کو روکنے کے لیے زرعی برآمدات میں تقریباً 2 ارب ڈالر کی سبسڈی دی گئی۔انہوں نے کہا کہ رواں سال عالمی منڈی میں موجود کساد بازاری کے باوجود ترکیہ اپنےموثر اقدامات کے ذریعے رواں سال کے لئے مقرر کردہ درمیانی مدت کے برآمدی اہداف حاصل کرنے میں کامیاب رہا ہے۔
بولاٹ نے کہا کہ ترکیہ نے انتخابات کے بعد مزید روایتی پالیسی سازی کو اپنایا ہے اور جارحانہ مالیاتی سختی کی ہے جس کا مقصد بڑھتی ہوئی افراط زر کو روکنا، تجارتی خسارے کو کم کرنا، زرمبادلہ کے ذخائر کی تعمیر نو اور ترک لیرا کو مستحکم کرنا ہے۔ چنانچہ جون سے، مرکزی بینک نے اپنے ایک ہفتے کے ریپو ریٹ کو بڑھا کر 42.5 فیصد کر دیا ہے۔اور پچھلے ہفتے، بینک نے عندیہ دیا ہے کہ وہ افراط زرمیں کمی کے لئے اپنے اقدامات کی جلدتکمیل کے قریب پہنچ گیا ہے۔کیونکہ حالیہ شرح کی وجہ سے رہن، آٹو لون، کاروباری قرضے اور کریڈٹ کی بہت سی دوسری شکلوں کے لیے بہت زیادہ لاگت آ رہی ہے۔
تجارتی خسارے میں کمی کے اقدامات کا ذکر کرتے ہوئے ترک وزیر تجارت نے کہا کہ گزشتہ چار مہینوں کے دوران تجارتی خسارے میں کمی پر توجہ دیتے ہوئے نومبر سے دسمبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں تقریباً 40 ارب ڈالر تک کمی کی توقع کی جا رہی ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More