ترکیہ نے مارچ 2024سے پاکستانیوں کیلئے وزٹ ویزا فیس میں تبدیلی کردی

انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ نے مارچ 2024سے پاکستانیوں کیلئے وزٹ ویزا فیس میں تبدیلی کردی۔
تاریخی مقامات، سمندر کے کنارے ریزورٹس اور مختلف قسم کے تفریحی اختیارات نے ترکیہ کو ملک کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک بنا دیا ہے۔
پاکستانی شہریوں کی ایک بڑی تعداد ہر سال سیاحت کے مقاصد کے لیے ترکیہ کا رخ کرتی ہے۔ عام پاسپورٹ رکھنے والے پاکستانی شہریوں کے لیے ملک میں داخلے کے لیے وزٹ ویزا حاصل کرنا لازمی ہے۔
تاہم عام پاسپورٹ ہولڈرز جن کے پاس شینگن، یو ایس اے، اور یو کے ویزا یا رہائشی اجازت نامہ ہے وہ ویب سائٹ کے ذریعے اپنا ایک ماہ کا سنگل انٹری ای ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔
ترکیہ نے سیاحوں اور کاروباری مقاصد کے لیے ملک آنے کا ارادہ رکھنے والوں کے لیے ای ویزا سروس متعارف کرائی ہے۔
پاکستان سے کوئی درخواست دہندہ ترکیہ کے مشنوں کا دورہ کیے بغیر درخواست دے سکتا ہے اور منٹوں میں ویزا حاصل کر سکتا ہے۔
ترکی کے لیے وزٹ ویزا کے لیے اپلائی کرنے کا طریقہ
وزٹ ویزا کے لیے درخواست دہندگان کو اس ویب سائٹ https://www.evisa.gov.tr/en/ پر جانا ضروری ہے۔ آپ صرف تین مراحل میں ویزا حاصل کر سکتے ہیں – درخواست دیں، فیس ادا کریں اور ڈاؤن لوڈ کریں۔
آپ کا ای ویزا ڈاؤن لوڈ کرنے کا لنک آخری مرحلے پر دیا گیا ہے جہاں آپ کو مطلع کیا جائے گا کہ آپ کی درخواست کامیابی کے ساتھ مکمل ہو گئی ہے۔ اس کے علاوہ، آپ کا ای ویزا ڈاؤن لوڈ کرنے کے لیے وہی لنک آپ کو ای میل کر دیا جائے گا۔ داخلے کی بندرگاہوں پر پاسپورٹ کنٹرول افسران اپنے سسٹم پر آپ کے ای ویزا کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ تاہم، آپ کو مشورہ دیا جاتا ہے کہ آپ اپنا ای ویزا سافٹ کاپی (ٹیبلیٹ پی سی، سمارٹ فون، وغیرہ) کے طور پر اپنے پاس رکھیں یا ان کے سسٹم میں کسی ناکامی کی صورت میں ہارڈ کاپی کے طور پر رکھیں۔
پاکستان سے ترکیہ کے وزٹ ویزا فیس مارچ 2024
مارچ 2024 تک، پاکستانی شہریوں کے لیے وزٹ ویزا فیس $60 ہے۔ آپ کے ای ویزا کی میعاد کی مدت آپ کے ترکیہ میں داخل ہونے کی تاریخ سے شروع ہوگی۔ قیام کی مدت بائیں جانب بیان کردہ مدت سے زیادہ نہیں ہو سکتی۔ اگر آپ زیادہ دیر ٹھہرنا چاہتے ہیں، تو آپ کو اپنے مقامی پولیس اسٹیشن میں رہائشی اجازت نامہ کے لیے درخواست دینی ہوگی۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More