واشنگٹن (پاک ترک نیوز) امریکی سکریٹری آف سٹیٹ ٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ کہ ترکیہ بحیرہ اسود اناج معاہدے کی تجدید میں قائدانہ کا کردار ادارے کرے ۔
بلنکن نے امریکی ریاست کولوراڈو میں ایسپین سیکیورٹی فورم کے دوران اناج کے سودے میں ترکیہ کے کردار کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا، ہم ترکیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں کہ وہ کردار ادا کرے جو پہلے ہی ادا کر چکا ہے، اس کو دوبارہ پٹری پر لانے میں ایک قائدانہ کردار، اس بات کو یقینی بنانا کہ دنیا بھر کے لوگوں کو مناسب قیمتوں پر اپنی ضرورت کی خوراک مل سکے۔
بلنکن کا مزید کہنا تھا کہ ترکیہ نے اقوام متحدہ کے سکریٹری جنرل انتونیو گوٹیرس کے ساتھ مل کر کام کرتے ہوئے بحیرہ اسود اناج معاہدے میں اہم کردار ادا کیا تھا۔انہوں نے ترکیہ کے کردار کی تعریف کی ۔
انہوں نے مزید کہا کہ اردوان نے مختلف ادوار میں اسے جاری رکھنے میں ایک اچھا کام کیا ہے جب روسی پیچھے ہٹ رہے تھے اور صدر اردوان نے کہا ہے، مجھے ابھی کل ہی لگتا ہے کہ وہ صدر پیوٹن کے ساتھ یہ دیکھنے کے لیے مصروف ہیں کہ آیا وہ انہیں معاہدے پر واپس لا سکتے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ روس کے جنوبی یوکرین کی بندرگاہی اوڈیسا میں جاری حملوں سے نہیں لگتا کہ وہ امن مذاکرات میں دلچسپی رکھتا ہے ۔امریکہ اتحادیوں اور یوکرین کے ساتھ ملک کر دوسرے آپشنز پر غور کرنے کے لیے کام کر رہا ہے۔
یاد رہے کہ روس نے اس ہفتے کے شروع میں بحیرہ اسود اناج معاہدے سے دستبرداری کا اعلان کرتےہوئے کہا کہ تھا کہ جب تک اس کے مطالبات پورےنہیں ہوں گے وہ اناج معاہدے میں توسیع نہیں کرے گا۔