ترکیہ کی فلسطین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ویٹو پاور کی مذمت

انقرہ (پاک ترک نیوز) ترکیہ نے فلسطین پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے ویٹو پاور کی مذمت کی ہے۔
اقوام متحدہ میں اصلاحات کے علمبردار ترکیہ نے سلامتی کونسل کے ویٹو پاور پر تنقید کی، جسے اقوام میں فلسطین کے جائز مقام کی راہ میں رکاوٹ سمجھا جاتا ہے۔
ترکیہ کے اقوام متحدہ میں مستقل نمائندے احمد یلدز کا کہنا ہے کہ ترکیہ کا پختہ یقین ہے کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں ویٹو پاور کے استعمال سے فلسطینی عوام کی جائز امنگوں کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننی چاہیے۔ اسے فوری جنگ بندی کی راہ میں بھی رکاوٹ نہیں بننا چاہیے۔
سلامتی کونسل کے مستقل رکن کی طرف سے اقوام متحدہ میں فلسطین کے داخلے کی قرارداد کے مسودے پر ویٹو کرنے کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہوئےیلدز نے ترکیہ کیفلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کے لیے درخواست کی غیر متزلزل حمایت کی تصدیق کی۔
انہوں نے عالمی برادری پر زور دیا کہ وہ فلسطین کے مسئلے کو فوری طور پر حل کرے اور فلسطینی عوام کے بنیادی حقوق کو تسلیم کرے۔
یلدز نے کونسل میں تعطل پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اسے اقوام متحدہ کے بانی اصولوں اور بین الاقوامی امن و سلامتی کو برقرار رکھنے کے اس کے مینڈیٹ کے لیے ایک سنگین دھچکا قرار دیا۔

مسئلہ فلسطین کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں امن و سلامتی کو درپیش پائیدار چیلنج کی نشاندہی کرتے ہوئے ترک ایلچی نے غزہ میں جاری انسانی بحران پر زور دیا اور فلسطینیوں پر وحشیانہ حملے اور بے گھر ہونے کی مذمت کی۔
انہوں نے کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور عالمی عدالت انصاف (آئی سی جے) کی طرف سے جاری کردہ اقدامات پر عمل درآمد کی فوری ضرورت پر زور دیا اور جنوبی غزہ کی پٹی میں رفح کے خلاف کسی بھی فوجی آپریشن کی سختی سے مخالفت کی۔
یلداز کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی قانون تمام ممالک پر بلا امتیاز لاگو ہوتے ہیں کوئی ریاست قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More