ترکیہ کے خالص ذخائر 143ارب ڈالرسے تجاوز کر گئے۔اب آسانی کا دور شروع ہو گا۔ ترک وزیر خزانہ

انقرہ (پاک ترک نیوز )
ترکیہ کے مرکزی بینک کے خالص بین الاقوامی ذخائر سویپ کو چھوڑ کر گزشتہ ہفتے 2020 کے اوائل کے بعد پہلی بار مثبت سمت میں بڑھے ہیں۔اور اب ملک کومنفی ذخائر کے اتار چڑھاؤ سے کوئی فرق نہیں پڑے گا۔
ا ن خیالات کا اظہار ترک وزیر خزانہ مہمت شمشیک نے گذشتہ روز ایک نجی ٹی وی کو دئیے گئے اپنے انٹر ویومیں کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ سویپ کو چھوڑ کر خالص ذخائر گزشتہ ہفتے بڑھ کر 143.5 ارب ڈالر ہو گئے ہیں۔ جو 31 مارچ کے مقامی حکومتوں کے انتخابات کے بعد سے تقریباً 67 ارب ڈالر کے اضافے کی نشاندہی کرتے ہیں۔ جبکہ وہ 29 مارچ کو مائنس 65.5 ارب ڈالر کی ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ چکے تھے۔
انہوں نے کہا کہتبادلوں کو چھوڑ کرخالص ذخائر 2020 کے آغاز کے بعد پہلی بار گزشتہ جمعہ کو مثبت ہوئے۔ منفی ذخائر اب کوئی مسئلہ نہیں رہے ہیں۔ ہم مختصر مدت کے وسائل پر انحصار نہیں کر رہے ہیں۔ذخائر میں اضافہ مئی کے آغاز میں شروع ہوا جس کی وجہ غیر ملکی دلچسپی میں اضافہ اور مقامی شہریوں کی جانب سے غیر ملکی کرنسی کی طلب میں کمی ہے۔
شیمشک نے غیر ملکی سرمائے کی آمد کو ملکی تاریخ میں بے مثال قرار دیا اور کہا کہ حکومت کا درمیانی مدت کا اقتصادی پروگرام "توقع سے بہتر کام کر رہا ہے۔گزشتہ ہفتے کے سرکاری اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سنٹرل بینک آف دی ریپبلک آف ترکئیز (سی بی آر ٹی) کے خالص بین الاقوامی ذخائر 24 مئی تک کے ہفتے میں تقریباً 6.5 ارب ڈالر بڑھ کر 40.35 ارب ڈالر ہو گئے جو کہ جنوری 2020 کے بعد ان کی بلند ترین سطح ہے۔جبکہ بینکرز کے حسابات کے مطابق خالص ذخائر گزشتہ ہفتے مزید 5 ارب ڈالر بڑھ کر 45.5 ارب ڈالر پر پہنچ گئے۔جس سےکل ذخائر تقریباً 1.5 ارب ڈالر بڑھ کر 143.5 ارب ڈالر ہو گئے جو 24 مئی تک کے ہفتے کے دوران 142.24 ارب ڈالر سے زیادہ ہیں۔
ترک وزیر خزانہ نے یہ بھی کہا کہ افراط زر ایک دیرپا کمی کے دہانے پر ہے۔لیکن تمام اسٹیک ہولڈرزکو صبر کرنے کی ضرورت ہے۔ اور ہم افراط زر میں کمی کے لئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہخدمات میں قیمتوں کی سختی کو حل کرنے میں وقت لگے گا۔ آٹوموٹو اور رئیل اسٹیٹ کے شعبوں میں قیمتیں کم ہو رہی ہیں اور افراط زر میں کمی محسوس کی جا رہی ہے۔ہم مشکل دور سے نکل کر اب افراط زر میں کمی کے دور میں داخل ہو رہے ہیں۔ جس کے نتیجے میں انہیں امید ہے کہ عوام کو جون کے آخر تک ریلیف ملنا شروع ہو جائے گا۔

 

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More