لندن(پاک ترک نیوز)
ترکیہ کی ڈرونز تیار کرنے والی کمپنیاں اپنی مختلف ماڈلز کی بغیر پائلٹ فضائی گاڑیوں میں یورپی ملکوں کے تیار کردہ اہم پرزے استعمال کرتی ہیں۔
یورپی میڈیا کی رپورٹ کے مطا بق ترکیہ میں کم از کم تین کمپنیاں ڈرونز بنانے کے کام سے وابستہ ہیں۔ جن میں بیکار سر فہرست ہے ۔جس کے بعد ترکیہ کی جہاز بنانے والی سرکاری کمپنی ترکش ائرو اسپیس(ٹی اے آئی) اور لینٹا ٹک شامل ہیں۔
رپورٹ کے مطابق ڈرون بنانے والی استنبول میں قائم کمپنیبیکار دو بھائیحالک اور سیلچک بیرکتار چلاتے ہیں۔ جن میں سے مؤخر الذکر ترک صدر طیب اردگان کے داماد ہیں۔ کمپنی کی بنیاد 1980 کی دہائی میں ان کے والد اوزدمیرنے رکھی تھی اور اس نے 2005 میں ڈرونز پر توجہ دینا شروع کی تھی۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ کم از کم دو مغربی کمپنیوں نے ترک کمپنیوں کو ڈرونز کے لیے اہم اجزاء فراہم کیے ہیں۔ ان میں آپٹیکل سینسر بھی شامل ہیں۔ ہتھیاروں کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ سینسر بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑیوں کو زمین پر اہداف کی نگرانی اور شناخت کرنے اور فضائی حملوں کو انجام دینے کے قابل بناتے ہیں۔
جرمن دفاعی الیکٹرانکس بنانے والی کمپنی ہینسولٹ کے مطابق وہ 2020 سے بیرکتار ٹی بی ۔2کو اپنےآرگوس۔ II آپٹیکل سینسر سے لیس کر رہا ہے۔کمپنی نے کہا ہےکہ اس نے ڈرون بنانے والی دو دیگر ترک کمپنیوں ٹرکش ایرو اسپیس انڈسٹریز (ٹی اے آئی) اور لینٹا ٹککو بھی سینسر فراہم کیے ہیں۔ ہینسولٹ نے کہا کہ سینسرز کی مقدار اور صحیح ترسیل کی تاریخیں خفیہ تھیں اور ان کا اشتراک نہیں کیا جا سکتا۔
رپورٹ میں اس بات کی وضاحت بھی کی گئی ہے کہ یورپی کمپنیوں کی جانب سے ترک کمپنیوں کو ڈرونز کے لئے آلات کی فراہمی پر کسی قسم کی پابندی عائد نہیں ہے۔