انقرہ ( پاک ترک نیوز ) ترک زبان بولنے والے آٹھ ممالک کی تنظیم (OTS) نے ترک انویسٹمنٹ فنڈ قائم کیاہے ۔
جسےآنے والے برسوں میں ترک ریاستوں میں معاشی تعاون کے لیےعالمی مالیاتی فنڈ (IMF) کے مقابلے کا فنڈ قرار دیا جارہا ہے ۔
ترک ریاستوں نے یہ تاریخی معاہدہ ترکیہ کے دارلحکومت انقرہ میں غیر معمولی سربراہی اجلاس کے موقع پر کیا ۔
جو "ڈیزاسٹر-ایمرجنسی مینجمنٹ اور انسانی امداد” کے موضوع پر بلایا گیا تھا ۔
اس معاہدے پر ترکیہ ، آذربائیجان ، قازقستان ، کرغزستان اور ازبکستان نے دستخط کیے ہیں ۔
ترک انویسٹمنٹ فنڈ کا مرکزی دفتر استنبول میں ہوگا ۔جو تمام معاملات میں ترک ریاستوں میں مالی معاملات کو فروغ دے گا ۔
ترکیہ کے صدر رجب طیب ایردوان کا کہنا ہے کہ "ترک انویسٹمنٹ فنڈ کے بانی معاہدے پر دستخط ہمارے سربراہی اجلاس کی ٹھوس کامیابیوں میں سے ایک ہے۔ ہمیں موجودہ اور مستقبل کے چیلنجوں کا سامنا کرتے ہوئے اپنی طاقت میں اضافہ کرنا چاہیے۔ اس مقصد کے لیے، ہمیں OTC کی صلاحیتوں اور صلاحیتوں کو مضبوط کرنا چاہیے۔طیب ایردوان نے کہا کہ مجھے یقین ہے کہ ترک سرمایہ کاری فنڈ ترک دنیا میں اقتصادی انضمام میں کردار ادا کرے گا۔”
ترک ریاستوں کی تنظیم ترکیہ، آذربائیجان، قازقستان، کرغزستان اور ازبکستان پر مشتمل ہیںجبکہ یورپی یونین کی ریاست ہنگری، ترکمانستان، اور ترک جمہوریہ شمالی قبرص (TRNC) کو مبصر کا درجہ حاصل ہے۔امید کی جارہی ہے کہ مستقبل میں یہ مبصر ممالک بھی ترک انویسٹمنٹ فنڈ کا حصہ بن جائیں گے ۔
ترک ریاستوں کی تنظیم کو پہلے ترکک کونسل کہا جاتا تھا ۔ دوہزار چھ میں قازقستان کے صدر نورسلطان نظربائیف نے سب سے پہلے ترک زبان بولنے والے ممالک میں جامع تعاون کے فروغ کے لیے تنظیم کے قیام کی تجویز دی ۔ جس کے بعد 3 اکتوبر 2009
کو آذربائیجان کے علاقے نخ چوان (جسے حضرت نوح علیہ السلام کی سرزمین بھی کہا جاتا ہے ) میں ترکک کونسل کی بنیاد رکھی گئی لیکن پھر اسے ترک ممالک کی تنظیم کا نام دے دیا گیا ۔ اس کا جنرل سیکریٹریٹ استنبول میں ہے اور اب ترک انویسٹمنٹ فنڈ جیسے مستقبل کا آئی ایم ایف کہا جارہا ہے کہ مرکزی دفتر بھی استنبول میں بنایا گیا ہے ۔