ترک انتخابات، بیرون ملک پولنگ میں ووٹنگ کا نیا ریکارڈ بن گیا، اضافی بیلٹ بکس لاگانے کا فیصلہ

انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ میں 14مئی کو ہونے والے صدارتی اور پارلیمانی انتخابات کے لئےووٹ ڈالنے کے اہل بیرون ملک مقیم 34لاکھ ترک شہریوں میں سے اب تک 12لاکھ کے قریب شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کر چکے ہیں۔ جبکہ بیرون ملک ووٹنگ کا سلسلہ 9مئی تک دن رات جاری رہے گا۔
ترکیہ کی سپریم نیشنل کونسل (وائی ایس کے)کے جاری کردہ اعداد وشمار کے مطابق اب تک ڈالے گئے ووٹ حالیہ تاریخ میں بیرون ملک ڈالے گئے ووٹوں سے ریکارڈ زیادہ ہیں۔ جس میں اگلے ہفتے مزید اضافہ متوقع ہے۔ یہ 2018 کے انتخابات میں ڈالے گئے مجموعی طور پر 10لاکھ ووٹوں سے دو لاکھ ووٹ زیادہ ہو چکے ہیں جبکہ بیرون ملک پولنگ میں ابھی تین دن باقی ہیں۔
اسی مناسبت سے، ترک حکومت جرمنی، فرانس اور ہالینڈ سمیت بڑی ترک برادریوں والے ممالک میں اضافی بیلٹ بکس قائم کرنے کی تیاری کر رہی ہے۔ حکومت نے بیرون ملک مقیم ترکوں پر بھی زور دیا ہے کہ وہ ووٹ ڈالنے کے لیےآئیں اور جمہوری عمل میں حصہ لیں۔
وائی ایس کے کا کہنا ہے کہ بیرون ملک ووٹ فیصلہ کن ثابت ہو سکتے ہیں کیونکہ وہ صدارتی انتخابات میں نصف فیصد تک حصہ ڈال سکتے ہیں اور ممکنہ طور پر نتائج پر اثر انداز ہو سکتے ہیں۔
اس ضمن میںوائی ایس کے نے جرمنی میں مجموعی طور پر 42 اضافی بیلٹ بکس قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے جن میں سے آٹھ ہر ڈسلڈورف اور ایسن میں، چھ چھ اسٹٹ گارٹ اور ہنور میں، چار چار کارلسروے اور نورنبرگ میں، اور دو دو فرینکفرٹ، کیسیل اور منسٹر میں۔ بورڈ نے ایک اجلاس میں فرانس، ہالینڈ، آسٹریا اور لکسمبرگ میں مجموعی طور پر 32 اضافی بیلٹ بکس لگانے پر بھی اتفاق کیا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More