انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترک حکام نے اسرائیلی انٹیلی جنس ایجنسی موساد کے لیے جاسوسی کرنے والے 15 کارکنوں کے ایک سیل کے خلاف جاری تحقیقات کے دوران کل چھ مشتبہ افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
ترک اخبار ڈیلی صباح کی ایک رپورٹ کے مطابق استنبول کا چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس اس وقت سے سیاسی اور فوجی جاسوسی کی تحقیقات کر رہا ہے ۔ اس ضمن میں ترکیہ کی قومی انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) نے گزشتہ ہفتے استنبول میں 11 افراد کے ایک گروپ کو اسرائیل کے لئے انٹیلی جنس جمع کرنے کے الزام میں گرفتار کیا تھا۔
چیف پبلک پراسیکیوٹر آفس نےابتدائی تفتیش اور بیانات لمبند کرنے کے بعد منگل کے روز سات مشتبہ افراد کی رہائی کی منظوری دی اور چار دیگر کو پینل کورٹ آف پیس کو ریفر کیا ہے۔ ریاستی معلومات حاصل کرنے کا مطلب سیاسی یا فوجی جاسوسی کے لیے خفیہ رکھے جانے والے قومی راز حاصل کرنا ہے۔
دریں اثنا دو مزید لوگوں کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی ہے جس سے گرفتار ہونے والوں کی تعد اد چھ ہو گئی ہے۔ جس میں نیٹ ورک کا سرغنہ سلجو ک کجوکیا بھی شامل ہے۔ جس نے 2018-2022 کے درمیان موساد اور اسکی معاون تنظیم موسیٰ کوس میں کام کیا ہے۔
ترک حکام نے بتایاہے کہ اسرائیلی ایجنسی نے مبینہ طور پر ترک مسلح افواج کے سابق اہلکار سرکان اوزمیر جو گولنسٹ تنظیم فیٹو کا رکن تھا اور گرفتاری سے بچنے کے لئے ترکیہ سے فرار ہو گیاتھا کے ساتھ سلجو ک کجوکیا کے ذریعےسے رابطہ کیا تھا ۔
رپورٹ کے مطابق کجوکیا اور اس کے ساتھیوں کو اس وقت پکڑا گیا جب اس نے اپنے ہدف میں سے ایک کو دھمکی آمیز پیکج میل کیا، جس نے شکایت درج کرائی گئی۔ ایم آئی ٹی آپریشن کے دوران فرار ہونے والے دو کارندوں کے ابھی تک تعاقب میںہے۔