انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ میں پولیس نے اسرائیل کی موساد انٹیلی جنس ایجنسی کے لئے مقامی اہداف کی نگرانی اورمعلومات جمع کرنے کے شبے میں مزید سات افراد کو گرفتار کیا ہے۔
سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق مشتبہ افراد کو پولیس اور ترکی کی نیشنل انٹیلی جنس آرگنائزیشن (ایم آئی ٹی) کی ایک مشترکہ کارروائی میں استنبول اور ایجین صوبے ازمیر میں چھاپوں کے بعد حراست میں لیا گیا۔
سرکاری نشریاتی ادارےنے نامعلوم سیکورٹی ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہےکہ ان کے بارے میں خیال کیا جاتا ہے کہ انہوں نے اہداف کی نگرانی کرنے اور ان کی تصویر کشی کرنے، ان پر ٹریکنگ ڈیوائسز لگانے اور موساد کے لیے دیگر معلومات حاصل کرنے کی کوشش کی۔
انقرہ اس سے قبل اسرائیل کو خبردار کر چکا ہے کہ اگر اس نے ترکی سمیت فلسطینی علاقوں سے باہر رہنے والے فلسطینی گروپ حماس کے ارکان کو تلاش کرنے کی کوشش کی تو اس کے "سنگین نتائج” ہوں گے۔ کیونکہترکیہ اپنے مغربی اتحادیوں کے برعکس، حماس کو "دہشت گرد” تنظیم کے طور پرتسلیم نہیں کرتا ہے۔
ترک انٹیلی جنس کی رپورٹ میں بتایا گیاہے کہ موساد اپنے اہداف کی تلاش کے لیے نجی جاسوسوں کا استعمال کر رہا ہے۔ موساد پر الزام ہے کہ اس نے ملک میں مقیم غیر ملکیوں کے خلاف آپریشن کے ایک حصے کے طور پر فلسطینی اور شامی شہریوں کو ترکی میں بھرتی کیا۔جبکہ اسرائیل کی شن بیٹ سیکیورٹی ایجنسی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ ان کی تنظیم لبنان، ترکی اور قطر سمیت حماس کو کہیں بھی نشانہ بنانے کے لیے تیار ہے۔
گزشتہ ماہ ترکیہ کی پولیس نے اسرائیل کے لیے جاسوسی کے شبے میں 34 افراد کو حراست میں لیا تھا۔ ان پر ترکیہ میں مقیم غیر ملکی شہریوں کی نگرانی اور "تعاقب، حملہ اور اغوا” سمیت سرگرمیاں انجام دینے کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام تھا۔
اسرائیل فلسطین تنازعہ کے دائرہ کار میںسرکاری میڈیا کی رپورٹ میں استغاثہ کی ایک دستاویز کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہےکہ اس آپریشن میںفلسطینی شہریوں اور ان کے خاندانوں کو نشانہ بناینے کا منصوبہ بنایا جا رہا تھا ۔جبکہ وزیر انصاف لیماز تنچ نے کہا ہے کہ زیادہ تر مشتبہ افراد پر اسرائیلی انٹیلی جنس کی جانب سے "سیاسی یا فوجی جاسوسی” کا الزام عائد کیا گیا ہے۔