لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس یونیفل پر اسرائیلی حملوں پر ترکیہ کا شدید ردعمل
انقرہ (پاک ترک نیوز)
ترکیہ نے لبنان میں اقوام متحدہ کی عبوری فورس یونیفل پر بار بار حملوںکا حوالہ دیتے ہوئےاسرائیل پر الزام لگایا ہےکہ وہ لبنان میں اپنے قبضے کو وسعت دینے کے ارادوں کوحقیقت بنانے کی جنگ لڑ رہا ہے۔
ترکیہ کی وزارت خارجہ نے تازہ بیان میں کہا ہے کہ یونیفیل پر اسرائیل کے باقاعدہ حملے یہ ظاہر کرتے ہیں کہ نیتن یاہو حکومت لبنان کی جانب قبضے کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور وہ کسی بھی صورت میں ہتھیار استعمال کرنے کے لیے تیار ہے۔
علاقائی سلامتی کو برقرار رکھنے میں UNIFIL کے اہم کردار پر زور دیتے ہوئے، وزارت نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے اراکین کی ذمہ داری پر زور دیا۔بیان میں کہا گیا ہےکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہر رکن اقوام متحدہ کی افواج کے خلاف اسرائیلی حملوں کو روکنے کا پابند ہے۔
وزارت نے اسرائیل کے اقدامات پر متحد عالمی ردعمل پر زور دیا اور تمام اقوام پر زور دیا کہ وہ اسرائیل اور اسرائیلی ریاست کو ہتھیار فراہم کرنے والے ممالک دونوں کے خلاف مشترکہ موقف اپنائیں۔
بیان کے مطابق مشرق وسطیٰ میں خطے میں اسرائیل کی فوجی کارروائیوں اور پڑوسی ممالک کے لیے ان کے ممکنہ نتائج پر بین الاقوامی تشویش بڑھ رہی ہے۔اسرائیل کی جانب سے جنوبی لبنان میں حزب اللہ کو نشانہ بنانے کے دوران حالیہ دنوں میں کم از کم پانچ امن فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔
یونیفل مختلف قومیتوں کے تقریباً 9,500 فوجیوں پر مشتمل ایک مشن ہے جو اسرائیل کے 1978 میں لبنان پر حملے کے بعد تشکیل دیا گیا تھا۔یونیفل نے اسرائیلی فوج پر "جان بوجھ کر” اس کی پوزیشنوں پر فائرنگ کا الزام لگایا ہے۔