چلی میں فائر فائٹر سمیت دو افراد آگ لگانے کے الزام میں گرفتار

سان تیاگو (پاک ترک نیوز) چلی میں فائرفائٹر سمیت دو افراد کو مبینہ طور پر والپاریسو کے علاقے میں تفریحی مقام پر آگ لگانے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا ہے ۔ حکام کا کہنا ہے کہ فروری میں ویناڈیل مار کے تفریحی مقام میں میں آگ سے 137افراد ہلاک ہو گئے تھے ۔
چلی میں حکام نے ایک فائر فائٹر اور جنگلات کے ایک اہلکار کو فروری میں وینا ڈیل مار کے تفریحی مقام میں آگ لگنے کے شبے میں گرفتار کر لیا ہے جس میں 137 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
پولیس ڈائریکٹر ایڈورڈو سرنا نے ایک نیوز کانفرنس میں بتایا کہ آج اس شخص کے خلاف گرفتاری کا وارنٹ جاری کیا گیا جس نے فروری میں والپاریسو کے علاقے میں آگ لگائی، جہاں وینا ڈیل مار واقع ہے۔
کچھ دیر بعد ہی والپارسو میں ایک اور مشتبہ شخص کو حراست میں لینے کی تصدیق کی گئی جو نیشنل فارسٹری کارپوریشن کا اہلکار جو جنگل میں آگے بجھانے اور قومی پارکوں کے انتظام کیلئے ذمہ داری ادارے کا ملازم ہے ۔
دونوں افراد کو آتشزدگی کے الزام میں ہفتے کے روز ریمانڈ پر جیل بھیج دیا جائے گا جس کے نتیجے میں ہلاکتیں ہوئیں۔
چلی کے دارالحکومت سینٹیاگو سے 70 میل (110 کلومیٹر) شمال مغرب میں ساحلی شہر وینا ڈیل مار کے آس پاس 2 فروری کو بیک وقت کئی مقامات پر آگ بھڑک اٹھی تھی۔
مقامی میڈیا نے بتایا کہ فائر فائٹر ایک 22 سالہ شخص ہے جو ڈیڑھ سال قبل رضاکار فورس میں شامل ہوا تھا۔
والپاریسو شہر کی 13 ویں فائر کمپنی کے کمانڈر ویسینٹ میگیولو نے نامہ نگاروں کو بتایا کہ جو کچھ ہوا اس سے ہم مکمل طور پر تباہ ہو گئے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More