واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکہ کی حکومت نے کئی برسوں سے التوا کا شکار 23 ارب ڈالر کے معاہدے کو ترکیہ کی پارلیمنٹ کے سویڈن کی نیٹو کی رکنیت کی توثیق کے بعد حتمی شکل دے دی ہے۔معاہدے میں 40نئے F-16طیاروں سمیت موجودہ بیڑے کے 79طیاروں کو جدید بنانے کا سامان شامل ہے
امریکی محکمہ خارجہ نے جمعہ کی شب کانگریس کو نیٹو کے اتحادی ترکی کو جنگی طیاروں کی فروخت کے 23 ارب ڈالر کے معاہدے کے ساتھ ساتھ یونان کو جدید ایف 35 لڑاکا طیاروں کی 8.6 بلین ڈالر کی فروخت کے بارے میں مطلع کیا، جو مغربی فوجی بلاک میں بھی ایک اتحادی ہے۔
محکمہ کا نوٹیفکیشن ترکی کی جانب سے نیٹو میں سویڈن کے الحاق کے لیےاپنیتوثیق ” واشنگٹن کے پاس جمع کرنے کے چند گھنٹے بعد آیا ہے۔ترکی کو فروخت میں 40 لاک ہیڈ مارٹن F-16 اور اس کے موجودہ F-16 بیڑے میں سے 79 کو جدید بنانے کا سامان شامل ہے۔ ترکی نے طویل عرصے سے اپنے F-16 بیڑے کو اپ گریڈ کرنے کی کوشش کی ہے اور اکتوبر 2021 میں جیٹ طیاروں کی درخواست کی تھی۔ لیکن سویڈن کی نیٹو بولی کو منظور کرنے میں اس کی تاخیر کانگریس کی منظوری حاصل کرنے میں رکاوٹ بن گئی۔ انقرہ نے نئے طیاروں کی فروخت کی منظوری کی یقین دہانی پر سویڈن کی رکنیت کی توثیق کی تھی۔
صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے اس فروخت کی حمایت کی تھی لیکن کئی قانون سازوں نے ترکی کے انسانی حقوق کے ریکارڈ کی وجہ سے اعتراضات کا اظہار کیا تھا۔کانگریس کے پاس فروخت پر اعتراض کرنے کے لیے 15 دن ہیں۔ جس کے بعد حکومتی فیصلے کو اسے حتمی سمجھا جاتا ہے۔
اب سب کی نظریں ہنگری پر ہیں جو نیٹو کا واحد رکن ہے جو سویڈن کی بولی کو روک رہا ہے۔ امریکی اور نیٹو حکام نے کہا ہے کہ وہ توقع کرتے ہیں کہ خاص طور پر ترکی کے فیصلے کے بعد ہنگری تیزی سے کام کرے گا۔