امریکی حکومت ڈیفالٹ سے بچ گئی ،قرض کی حد میں اضافے کی اجازت کا بل منظور، سینٹ کو بھیج دیا گیا

واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
امریکی ایوان نمائندگان نےصدر جو بائیڈن اور اسپیکر کیون میکارتھی کے مابین طے پانے والے معاہدے کے بعد حکومت کی قرض لینے کی حد کو معطل کرنے کے لئے بل منظور کیا ہے جس کے نتیجے میں امریکہ کے 5 جون کی آخری تاریخ سے پہلے قرضوں پر تباہ کن ڈیفالٹ کو روکا جا سکے گا۔
امریکی ایوان نمائندگان نےاس بل کی منظوری بدھ کی شب ہونے والے اجلاس میں دی جس میںریپبلکن پارٹی کے زیر کنٹرول ہاؤس نے اس بل کو 117 کے مقابلے میں 314 ووٹوں سے منظور کیا۔ اب یہ بل امریکی سینیٹ کو بھیج دیا گیا ہے۔ ووٹنگ میں، 165 ڈیموکریٹس اور 149 ریپبلکنز ارکان نے ایوان کے اسپیکر کیون میک کارتھی اور صدر جو بائیڈن کی طرف سے مذاکرات کے بعدطے پانے والے بل کی حمایت کی۔
یہ بل جنوری 2025 تک امریکی حکومت کی قرض لینے کی 31.4 ٹریلین ڈالر کی حد کو معطل کرتا ہے۔ بائیڈن کے قانون میں دستخط کرنے سے پہلے سینیٹ سے منظور ہونے کی ضرورت ہے۔
بائیڈن نے ووٹنگ کے بعد ایک بیان میں کہا کہ آج رات ایوان نے پہلی بار ڈیفالٹ کو روکنے اور ہمارے ملک کی محنت سے کمائی گئی اور تاریخی معاشی بحالی کی حفاظت کے لیے ایک اہم قدم اٹھایاہے۔یہ بجٹ معاہدہ ایک دو طرفہ سمجھوتہ ہے۔ کسی بھی فریق کو وہ سب کچھ نہیں ملا جو وہ چاہتا تھا۔انہوں نے سپیکر میکارتھی اور ان کی ٹیم کا شکریہ ادا کیا کہ انہوں نے نیک نیتی سے بات چیت کی۔بائیڈن نے سینیٹ پر زور دیا کہ وہ اس بل کو جلد از جلد منظور کرے تاکہ وہ اس پر دستخط کر سکیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More