امریکی ریپبلکن سینیٹرز کا بین الاقوامی فوجداری عدالت کو دھمکی آمیز خط

واشنگٹن ( پاک ترک نیوز)
امریکی ریپبلکن پارٹی کے سینیٹرز کے ایک گروپ نے ایک کھلا خط جاری کیا ہے جس میں بین الاقوامی فوجداری عدالت کے اہلکاروں اور ان کے اہل خانہ کو دھمکی دی گئی ہے کہ اگر اسرائیلی حکام کے خلاف وارنٹ گرفتاری جاری کئے گئے تو انتقامی کارروائی کی جائے گی۔
اس سے پہلے اسرائیلی فوج کے ٹینک منگل کو جنوبی غزہ میں رفح میں داخل ہوئے جبصیہونی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے حماس کی باقی ماندہ فورسز کو شکست دینے کا عزم ظاہر کیا جس کے حوالے سے اسکا دعویٰ تھا کہ وہ رفح میں موجود ہیں۔
مصر کے ساتھ غزہ کی سرحد پر واقع فلسطینی شہر رفح ایک اندازے کے مطابق 17لاکھ فلسطینیوں کا گھر ہے، جن میں سے زیادہ تر اسرائیل کی سات ماہ سے جاری فوجی جارحیت کے دوران پناہ کی تلاش میں اس علاقے کے میں پناہ گزین ہیں۔
اسرائیل کی طرف سے مصر اور قطر کی مدد سے حماس کے ساتھ طے پانے والے معاہدے کو مسترد کرنے کے بعد بائیڈن انتظامیہ کے ایک اہلکار نے اعتراف کیا کہ "نتن یاہو اور اسکی جنگی کابینہ نےحماس کے ساتھ مذاکرات کے تازہ ترین مرحلے میں نیک نیتی کے ساتھ رشمولیت نہیں کی۔”
نئےالیکشن کے مرحلےسے دوچار امریکی صدر اور انکی ڈیموکریٹک پارٹی اسرائیل اور فلسطینیوں کے درمیان بظاہر توازن کے قیام کی کوشش میں ہے۔ جبکہ ریپبلکن سینیٹرز کے بین الاقوامی فوجداری عدالت کو لکھے گئے کھلےخط نے انکی جماعت کی صیہونیوں کی بھر پور حمایت کا عندیہ دے دیا ہے۔حالانکہ ریپبلکن صدارتی امیدوار سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپاسرائیل کی غزہ میں جنگ کی مخالفت کر چکے ہیں۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More