واشنگٹن (پاک ترک نیوز)
تائیوان کے مسئلے پر چین کے ساتھ امریکہ کے کشیدہ تعلقات میں ایک اہم پیش رفت ہوئی ہے جس میںامریکی فضائیہ نے خاموشی سے اپنے سب سے طاقتور طیارے کو خطے میں واپس بھیج دیا ہے۔ 2019 کے بعد پہلی بار B-2 اسپرٹ اسٹیلتھ بمبارطیارے گوام کے جزیرے پر تعینات کئے گئے ہیں۔
چمگادڑ کے پروں والےان طیاروںمیں سے ہر ایک کی قیمت1.157 ارب ڈالرہے۔ یہ صرف ہوائی جہاز نہیں ہیں۔بلکہ امریکن ایرو اسپیس انجینئرنگ کا عروج ہیں جو ریڈار کے لیے عملی طور پر پوشیدہ رہتے ہوئے روایتی اور جوہری دونوں طرح کے پے لوڈ لے جانے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔
امریکی فضائیہ نے پانچ سالوں میں پہلی بار B-2 سٹیلتھ بمبار چین کے قریب تعینات کیے ہیں۔اس تعیناتی کا انکشاف اس وقت ہوا جب امریکی فضائیہ کے وائٹ مین ایئر فورس بیس، میسوری سے تین B-2 اسپرٹ بمبار طیارے ویلینٹ شیلڈ 24مشقوںمیں شرکت کے لیے گوام میں اترے، جو 2019 کے بعد سے گوام میں B-2 بمبار طیاروں کی پہلی تعیناتی ہے۔
دریں اثنا وائٹ مین ایئر فورس بیس نے ویلینٹ شیلڈ 24مشقوں کے دوران B-2 بمبار طیاروںپر مشتمل مشن اور تربیتی مشقوں کی مخصوص نوعیتکے بارے میں تصاویر کے علاوہ کوئی تفصیلات جاری نہیں نہیں کی ہیں۔
امریکی فضائیہ نے اپنے بیان میںویلینٹ شیلڈ مشق میں B-2 سپرٹ کی تعیناتی کی اہمیت کو اجاگرکرتے ہوئے کہا ہے کہہمارے اسٹریٹجک بمبار طیاروں کی رفتار، لچک اور تیاری ممکنہ خطرات کو روکنے اور اپنے اتحادیوں اور شراکت داروں کے لیے غیر متزلزل حمایت کا مظاہرہ کرنے میں اہم ہے۔اس تعیناتی کا وقت کوئی اتفاقی نہیں ہے۔ جیسا کہ چین اور شمالی کوریا اپنے عضلات کو موڑ رہے ہیں، امریکہ پاور پروجیکشن کے ساتھ جواب دے رہا ہے۔