کراچی (پاک ترک نیوز) پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان وسیم اکرم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ سے باہر ہونے کے بعد پاکستان کی کپتانی کے لیے امیدوار کی پیش گوئی کر دی۔
پاکستان کے سابق فاسٹ بولر وسیم اکرم نے پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے اندر مسلسل تنقید اور سیاسی ہلچل کو بڑی رکاوٹ قرار دیدیا۔
ایک انٹرویو میں وسیم اکرم نے T20 ورلڈ کپ 2024 سے قبل شاہین آفریدی کو کپتان کے عہدے سے ہٹائے جانے اور پی سی بی کی قیادت میں متواتر تبدیلیوں سے متعلق حالیہ تنازعات کا ذکر کیا۔
وسیم نے کہا کہ ایک سال میں تین چیئرمین تبدیل ہوئے، رمیز راجہ کو ہٹایا گیا، اور نجم سیٹھی تین ماہ کے لیے آئے، سیٹھی چلے گئے، ذکاء اشرف آئے، چار پانچ ماہ بعد محسن نقوی آئے، ٹیم میں تسلسل کیسے رہے گا؟”
انہوں نے مزید کہا کہ وہ ہماری تجاویز کو نہیں مانتے، اور یہ بہت اچھا ہے کہ میں پاکستان کرکٹ سے دور ہوں۔ کیونکہ یہ صرف تنقید، سیاست ہے۔
سابق لیجنڈ نے پی سی بی کے اندر عدم استحکام اور ٹیم کی مستقل مزاجی پر اس کے اثرات پر روشنی ڈالی۔
‘بابر اعظم کو کپتانی سے ہٹایا گیا، شاہین کو مقرر کیا گیا، وہ ایک سیریز ہار گئے، اسی عرصے میں چیئرمین بھی تبدیل کیا گیا، اس لیے انہوں نے کپتان تبدیل کر دیا، یہ بات نہیں، لوگ عالمی کرکٹ میں ہمارا مذاق اڑاتے ہیں۔
سابق کپتان نے قیادت میں استحکام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مشورہ دیا کہ شاہین آفریدی کو خود کو ثابت کرنے کے لیے مزید وقت دینا چاہیے تھا۔