انقرہ (پاک ترک نیوز) ترک صدر رجب طیب اردوان نے کہاہے کہ اتوار کو ہونے والے پارلیمانی اور صدارتی انتخابات میں عوامی اتحاد "بہت آگےـ” ہیں۔ ہم یہ راؤنڈ 50 فیصد سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ مکمل کریں گے۔حتمی سرکاری نتائج کا اعلان ہونا ابھی باقی ہے۔
اردوان نے آج صبح ساڑھے چار بجے اپنی جسٹس اینڈ ڈویلپمنٹ (اے کے) پارٹی کے دفتر کی بالکونی سے قوم سے خطاب میں کہا کہ ہمارے ملک نے 14 مئی کے انتخابات کے ساتھ جمہوریت کا ایک اور تہوار مکمل کر لیا ہے۔ اگرچہ سرکاری نتائج ابھی واضح نہیں ہیں، لیکن ہم بہت آگے ہیں۔ان کایہ ریمارکس ملک کے اگلے صدر اور اس کی 600 نشستوں والی پارلیمنٹ کے ارکان کے انتخاب کے لیے اتوار کو6کروڑ ووٹروں کےاپنا حق رائےدہی استعمال کرنے کے بعد غیر سرکاری نتائج سامنے آنے کے بعد دیا گیا۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ ہم یہ راؤنڈ 50 فیصد سے زیادہ ووٹوں کے ساتھ مکمل کریں گے۔
اردوان نےاس بات پر زور دیتے ہوئے کہ وہ امید کرتے ہیں کہ جب حتمی نتائج جاری کیے جائیں گے تو ان کے اتحاد کی برتری مزید وسیع ہو جائے گی، کہا کہ ان کے قریب ترین حریف، حزب اختلاف کی مرکزی اپوزیشن ریپبلکن پیپلز پارٹی کے رہنما اور مشترکہ امیدوار کمال کلچد دار اولو سے انکے ووٹ تقریباً 2.6 ملین زیادہ ہیں۔
انتخابات میں بڑے پیمانے پر ٹرن آؤٹ کی نشاندہی کرتے ہوئے، اردوان نے کہا کہ یہ تعداد چند بڑے ٹرن اوورز میں سے زیادہ ہے۔
صدر اردوان نے کہامیں اپنے ہر شہری کا شکریہ ادا کرنا چاہوں گا جو ریکارڈ ٹرن آؤٹ کے ساتھ انتخابات میں گئے اور اپنے ملک اور خود کے مستقبل کے لیے اپنی ترجیحات کی عکاسی کی۔انہوں نے کہا کہ وہ عوامی مرضی کا احترام کرتے ہیں اور ہر ایک سے "ایک جیسی جمہوری پختگی” کی توقع رکھتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اگر ہماری قوم کا فیصلہ یہ ظاہر کرتا ہے کہ صدارتی انتخاب ختم ہو چکا ہے۔ تو کوئی حرج نہیں ہے۔ اگر ہماری قوم نے انتخابات میں دوسرے راؤنڈ کے حق میں اپنا انتخاب کیا ہے تو ایسا کرنا بھی خوش آئند ہے۔
اس بات پر زور دیتے ہوئے کہ ملک اور بیرون ملک میں ڈالے گئے ووٹوں کی گنتی ابھی جاری ہے، اردگان نے اپنے حامیوں سے کہا کہ وہ اس وقت تک چوکس رہیں جب تک کہ ووٹنگ کا عمل ختم نہیں ہو جاتا۔
سپریم الیکٹورل بورڈ کے سربراہ احمد ینر نے پیر کی صبح صدارتی انتخابات کے بارے میں تازہ ترین معلومات دیتے ہوئے میڈیا کو بتایا کہ ترکیہ کے سپریم الیکٹورل بورڈ کی اب تک کی گنتی کے مطابق رجب طیب اردوان کو 49.40 فیصدووٹ ملے ہیں،کلچدار اولو 44.96 فیصدپر پیچھے ہیں۔سینان اوگان نے5.2 فیصد ووٹ حاصل کیے، جبکہ دستبردار ہونے والےمحرم انجےنے بھی .44 فیصدووٹ حاصل کئے۔
حکمران اے کے پارٹی نے 35.5جبکہ سی ایچ پی نے 25.4،آئی وائی آئی 9.8،ایم ایچ پی 10.1جبکہ وائی ایس پی نے 8.8فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں ۔
دوسری جانب عوامی اتحاد کو مجموعی طور پر 49.4جبکہ قومی اتحاد نے 35.1،لیبر،فریڈم نے 10.5جبکہ اے ٹی اے نے 2.4فیصد ووٹ حاصل کیا ہے دوسری جانب سوشلسٹ نے 0.3فیصد ووٹ حاصل کئے ہیں۔