عالمی ادارہ صحت نے ایم پوکس کے پھیلاؤ کوبین الاقوامی ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا

جینیوا(پاک ترک نیوز)
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) نے حالیہ دو سالوں میں دوسری بار "منکی پوکس” (ایم پوکس) کے پھیلنے کو بین الاقوامی تشویش کا باعث پبلک ہیلتھ ایمرجنسی قرار دے دیا ہے۔
ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس کا یہ اعلان انٹرنیشنل ہیلتھ ریگولیشنز (آئی ایچ آر) کے مشورے پر سامنے آیا ہے۔آئی ایچ آر جو کہ آزاد ماہرین کی ایک ہنگامی کمیٹی ہے جس نے ڈبلیو ایچ او اور متاثرہ ممالک کے ماہرین کے پیش کردہ ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد عالمی ادارہ صحت کو ایم پوکس سے متعلق بین الاقوامی ہنگامی حالت کے اعلان کا مشورہ دیا تھا۔
ڈبلیو ایچ او کے سربراہ نے انکشاف کیا کہ کمیٹی نے انہیں ایم پوکس کے اضافے کے بارے میں آگاہ کیا جو کہ بین الاقوامی تشویش کی ایک پبلک ہیلتھ ایمرجنسی (پی ایچ ای آئی سی) ہے۔ جس کے افریقی ممالک اور ممکنہ طور پر براعظم سے باہر پھیلنے کا اندیشہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ عالمی ادارہ صحت آنے والے دنوں اور ہفتوں میں اس صورتحال پر عالمی ردعمل کو مربوط کرنے کے ساتھ ساتھ اس بیماری سے متاثرہ ہر ملک کے ساتھ قریبی تعاون کرنے کے لیے پرعزم ہے تاکہ اس کے پھیلاؤ کو روکا جا سکے اور لوگوں کی زندگیاں بچائی جاسکیں۔
گریبیسس نے کہا کہ اس سال کانگو میں مونکی پوکس کے 14000 سے زائد کیسز کی نشاندہی ہوئی ہے جس سے 524 مریض ہلاک ہو چکے ہیں۔ یہ اعداد و شمار پچھلے سال رپورٹ ہونے والے انفیکشن اور اموات کی کل تعداد سے زیادہ ہیں۔
مونکی پوکس ایک متعدی بیماری ہے جس کا وائرس متاثرہ جانوروں سے انسانوں میں منتقل ہوتا ہے اور انسانوں کے درمیان قریبی جسمانی رابطے سے بھی منتقل ہو سکتا ہے۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More