انقرہ (پاک ترک نیوز)
صدارتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں پانچ فیصد ووٹ حاصل کرنے والےاے ٹی اے الائنس سے تعلق رکھنے والے سینان اوغان کا کہنا ہے کہ وہ چند دنوں میں اپنا فیصلہ کریں گے کہ صدارتی رن آف ا لیکشن میں کس کی حمایت کرنی ہے۔
گذشتہ شب دیر گئے ایک ٹیلی ویژن انٹرویو میں اوغان نے اپنی حمایت حاصل کرنے کے لیے دو دعویداروں سے اپنی چار توقعات بیان کرتے ہوئے کہا کہ پی کےکے، فیٹواور حزب اللہ سمیت تمام قسم کی دہشت گرد تنظیموں کے خلاف بلاامتیاز کاروائی۔ یہ ہمارے لیے ناگزیر ہے۔ مہاجرین کو ایک مخصوص ٹائم ٹیبل میں واپس بھیجنا۔ ایچ ڈی پی اور ہداپار کو حکومت سے باہر رکھنا۔ اس بات کی ضمانت کہ آئین کے پہلے چار آرٹیکلز اور آرٹیکل 66 میں کبھی ترمیم نہیں کی جائے گی۔پہلے چار آرٹیکل جمہوریہ ترکیہ کو ایک سیکولر ریاست کے طور پر بیان کرتے ہیں جبکہ آرٹیکل 66 ترک شہریت کا خاکہ پیش کرتا ہے۔
ایک سوال پر کہ کیا دونوں امیدوار ان کی شرائط سے اتفاق کرتے ہیں، اوغان نے کہا کہ وہ اپنا فیصلہ اندرونی بات چیت کے ذریعے کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ لیکن ہم تقریباً متفق ہو چکے ہیں کہ کس کی حمایت کریں گے۔
اوغان نے اس بات پر زور دیا کہ اپوزیشن کے قومی اتحاد کو صدارتی الیکشن جیتنے کے لیے مزید متحرک ہونے کی ضرورت ہے لیکن ان کی شمولیت سے یقیناً اپوزیشن کے امیدوار کلچدار اولوکو حوصلہ ملے گا۔ "دوسری طرف، ہماری حمایت کی صورت میں، عوامی اتحاد حتمی اکثریت تک پہنچ جائے گا۔ اس سے انہیں ایک مضبوط حکومت بنانے میں مدد ملے گی۔ اور اس کا مطلب ہے مضبوط ترکیہ۔
ایک اور سوال کے جواب میں سینان اوغان نے کہا کہ”ہمارا مقصد قوم پرستوں کو کلیدی پارٹی بنانا تھا۔ ہم نے یہ کامیابی حاصل کی ہے۔ اور آج ترک قوم پرست کنگ میکر بن گئے ہیں۔