انقرہ (پاک ترک نیوز)
پاکستان نے بھی ترکیہ کے پانچویں نسل کے لڑاکا جیٹ کی تیاری کے پروگرام میں شامل ہونے کا عندیہ دیا ہے۔اور اگر ایسا ہوتا ہے تو آزربائیجان کے بعد پاکستان دوسرا ملک ہوگا جو اس پروگرام کا حصہ بنے گا۔
اس بات کا انکشاف حال ہی میں پاکستان کا دورہ کرنے والے ترکیہ کے نائب وزیر دفاع جلال سمیع توفیقی نے کیا ہے۔ پاکستان سے واپسی پر جاری ہونے والے اپنے بیان میں انہوں نے کہا ہے کہ بہت جلدـ” اس مہینے کے اندر” ہم اپنے پاکستانی ہم منصبوں کے ساتھ اپنے قومی لڑاکا جیٹ پروگرام "قان ” میں باضابطہ طور پر پاکستان کو شامل کرنے کے لیے بات کریں گے۔آذربائیجان کے ساتھ یہ معاہدہ گزشتہ ہفتے استنبول میں منعقدہ بین الاقوامی دفاعی صنعت کےمیلےآئی ڈی ای ایف2023 کے دوران ہواتھا۔ یہ ایک ایسا اقدام تھا جسے ترک صدر رجب طیب اردوان نے "دونوں ممالک کے درمیان یکجہتی کی نئی علامت” قرار دیا تھا۔
ترکیہ کے مستقبل سے وابستہ اس بڑے منصو بے میں ممکنہ شمولیت کے بارے میں پاکستان کی جانب سے تا حال کسی قسم کا کوئی اشارہ نہیں دیا گیا۔ جبکہ پاک فضائیہ بھی اس بارے میں کو ئی تبصرہ کرنے سے گریز کر رہی ہے۔البتہ ترک ماہرین کا کہنا ہے کہ دوسرے ممالک کے ساتھ مل کر کام کرنے سے ترقی کے عمل کو تیز کیا جائے گا۔چونکہ پانچویں نسل کے لڑاکا طیارے کی تیاری ایک پیچیدہ اور مہنگی کوشش ہے جس کے لیے وسیع پیمانے پر مہارت اور وسائل کی ضرورت ہے۔ اس لئے دوسرے ممالک کے ساتھ تعاون ترکی کو حصہ لینے والے ممالک سے وسائل اور تکنیکی معلومات کے حصول اور مالی بوجھ کو تقسیم کرنے کی گنجائش فراہم کرے گا۔ جس کے نتیجے میں ایک زیادہ جدید اور قابل طیارہ بنانے میں مدد ملے گی ۔
سابقہ پوسٹ