اومیکرون کے عروج سے پہلے ہی یورپی ملکوں کا نظام صحت مفلوج ہوگیا

لندن (پاک ترک نیوز)کورونا وائرس کی نئی قسم اومیکرون کے تیزی سے پھیلنے سے یورپی ملکوں میں صحت کے نظام ایک بار پھر تناؤ کا شکار ہو رہے ہیں، جس میں بڑی تعداد میں اہم عملہ بیمار یا خود کو الگ تھلگ کر رہا ہے اور ماہرین نے پیش گوئی کی ہے کہ اومیکرون یورپ میں اپنے عرو ج کی جانب بڑھ رہا ہے۔
ابتدائی تحقیق میں قرار دیا گیا تھا کہ کرونا وائر س کی نئی قسم اومیکرون اپنی پیش رو ڈیلٹا سے کم نقصان دہ ہے اور اس میں ویکسینیٹڈ لوگوںکو ہسپتال داخلے کا امکان بھی کم ہے۔ مگر اسپین، برطانیہ، اٹلی، جرمنی اور ہالینڈ سمیت دیگر یورپی ملکوں کے ہیلتھ کیئر نیٹ ورکس نے خود کو تیزی سے مایوس کن صورتحال میں پایا ہے۔
جمعہ کے روز، برطانیہ نے ملک میںکووڈ۔19کے ریکارڈ کیسز کی وجہ سے عملے کی کمی اور انتہائی دباؤ کا سامنا کرنے والے ہسپتالوں کی مدد کے لیے فوجی اہلکاروں کو تعینات کرنا شروع کیاہے۔ برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے مطابق، اوسطاً تقریباً 80,000 طبی عملہ ہرروز کام سے غیر حاضر رہتا ہے- تازہ ترین ڈیٹا کے مطابق میںغیر حاضری کی شر ح میںگزشتہ ہفتے کے مقابلے میں 13 فیصد اضافہ ہوا۔ ان غیر حاضریوں میں سے تقریباً 44فیصد کوود کی وجہ سے تھیں۔
ہالینڈ میں، ہسپتال کے عملے، خاص طور پر نرسوں اور نرسنگ اسسٹنٹس میں بھی انفیکشن کی شرح تیزی سے بڑھ رہی ہے، ڈچ روزنامہ ڈی ٹیلی گراف نے جمعہ کو آٹھ بڑے ہسپتالوں کے سروے کے بعد رپورٹ کیا ہے کہ ایمسٹر ڈیم میں دو ہفتے قبل کی شرح 5 فیصد کے مقابلے میں کرسمس اور سال نو کی چھٹیوں کے بعد یہ شرح 25 فیصد تک بڑھ گئی ہے۔ جبکہ مثبت کیسز کی شرح بھی ہر روز نیا ریکارڈ بنا رہی ہے۔
اٹلی میں متاثرہ ہیلتھ ورکرز کا مسئلہ ڈیوٹی سے انکاریا غیر حاضری پر گزشتہ ہفتے جمع کیے گئے اعداد و شمار کے مطابق 12,800 سے زیادہ ڈاکٹروں، نرسوں اور انتظامی عملے کی معطلی سے مزید پیچیدہ ہو رہا ہے ۔یہ تعداداطالوی نظام صحت کی کل افرادی قوت کے 4 فیصد سے زیادہ پر مشتمل ہے۔سروس میں خلاء کو ختم کرنے کی آخری کوشش میں، اطالوی ہیلتھ ایجنسیاں عملے کی چھٹیاں منجمد کرنے کے ساتھ موخر کر رہی ہیں، اور طے شدہ سرجریوں کو منجمد یا ملتوی کر رہی ہیں۔تاہم ہنگامی آپریشن اور علاج معالجہ حسب معمول جاری ہیں۔
جب کہ اسپین کا بنیادی صحت کا نیٹ ورک اتنا تناؤ کا شکار ہے کہ 2021 کے اختتامی دن آراگون کے شمال مشرقی علاقے میں حکام نے ریٹائرڈ طبی کارکنوں اور نرسوں کو دوبارہڈیوٹی کرنے کی اجازت دی۔جبکہ ہسپانوی نرسنگ یونین کا کہنا ہے کہ دسمبر کے دوسرے نصف میں30 فیصد سے زیادہ عملہ کووڈ سے متعلقہ چھٹی پر تھا۔

This website uses cookies to improve your experience. We'll assume you're ok with this, but you can opt-out if you wish. Accept Read More