سویڈن(پاک ترک نیوز) نیند کی کمی کے باعث فالج کے حملے کا امکان بڑھ جاتا ہے ۔ سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ تمباکو ن وشی اور بلند بلڈ پریشر کی طرح بے خوابی کے باعث بھی فالج کے حملے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے ۔بے خوابی کے باعث فالج کی ایک قسم نازک دماغی رگ (یا رگوں) میں خون کا جمع ہونا ہے جس سے رگ پھول جاتی ہے۔ پھر اس رگ کے پھٹنے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں جو کئی مرتبہ جان لیوا ثابت ہوتا ہے۔ طبی زبان میں اسے انٹرکرینیئل انیوریزم بھی کہا جاتا ہے۔
دنیا بھر میں تین فیصد بالغان اس عمل سے گزرتے ہیں لیکن خوش قسمتی سے صرف ڈھائی فیصد کیسز میں رگ پھٹ پڑتی ہے جسے ہم ایک قسم کا فالج کہہ سکتے ہیں۔ اس میں رگ سے خون بہہ کر دماغ اور کھوپڑی کےدرمیان جمع ہوتا رہتا ہے اور اکثر جان لیوا ہوتا ہے۔
کیرولنسکا انسٹی ٹیوٹ کی ڈاکٹر سوسانہ لارسن اور ان کی ٹیم کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی اور ہائی بلڈ پریشر کے علاوہ دیگر کئی وجوہ میں بے خوابی بھی شامل ہے جو فالج کے خطرے کو بڑھاسکتی ہے۔
اس سے قبل بے خوابی اور ہیمریج کے درمیان تعلق سامنے نہیں آیا تھا۔ تاہم اس تحقیق سے اتنا ضرور پتا چلا ہے کہ خراب نیند سے فالج کا خدشہ بڑھ سکتا ہے۔ تاہم ماہرین نے اس پر مزید تحقیق پر زور دیا ہے۔
تاہم 2016 میں ہی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن کی جانب سے ایک سائنسی جائزے کے بعد کہا گیا تھا کہ نیند کی کمی اور خرابی نیند سے بلڈ پریشر میں اضافہ ضرور ہوسکتا ہے۔ اب سائنسداں اس پر ایک بڑے سروے کا ارادہ بھی رکھتے ہیں۔