خوراک کا عالمی بحران سنگین ہونے کو:اقوام متحدہ

روم(پاک ترک نیوز)
اقوام متحدہ کے فوڈ اینڈایگریکلچر آرگنائزیشن کے سربراہ نے جرمنی میں جی سیون ممالک کے وزرائے زراعت کے اجلاس کو بریف کیا۔ اقوام متحدہ نے خبر دار کیا ہے کہ برآمدات پر پابندیوں سے خوراک کا عالمی بحران مزید سنگین ہو جائے گا۔
انہوں نے کہا پابندیاں عالمی بحران میں مزید اضافہ کردیں گے۔ یادر ہے کہ روس اور یوکرین جنگ کے بعد امریکہ اور اتحادی ممالک نے روس پر بر آمدی پابندیاں عائد کی تھیں، جبکہ روس اور یوکرین دنیا کے گندم بر آمد کرنے والے سب سے بڑے ممالک ہیں۔
غیر ممالک گزشتہ دو برس نے خوراک کی بڑھتی ہوئی قیمتوں سے نبرد آزما ہیں ۔ اقوام متحد ہ نے جی سیون ممالک پر زور دیا کہ پابندیاں عالمی منڈیوں میں اعتماد کے فقدان کو فروغ دیں گی۔فوڈ اینڈ ایگریکلچر آرگنازیشن کے زیر اہتمام خوراک کی قیمتوں کے پلیٹ فارم کی توسیع سے خوراک کی منڈیوں میں مزید شفافیت لائی جاسکتی ہے جس سے غریب ممالک میں پیداہونے والے بحران کو کم کیا جاسکتا ہے۔
جی سیون کے ممبران میں امریکہ، کینیڈا، فرانس، برطانیہ، جرمنی، اٹلی ، جاپان اور یورپی یونین شامل ہیں۔تاحال ارجنٹائن، انڈونیشیا، کرغستان، ترکی، اور قازقستان ان قابل ذکر ممالک میں شامل ہیں جنہوں نے گندم اور دیگر اشیا پر برآمدی پابندیاں عائدکی ہیں۔
مصر ، ترکی، کانگو، اریٹریا، مڈگاسکر ، تمیبیا، صومالیہ اور تنزانیہ ان ممالک میں شامل ہیں جو گندم کی درآمد پرسب سے زیادہ انحصار کرتے ہیں ۔ جبکہ ارجنٹائن، بنگلہ دیش اور برازیل زیادہ تر روس سے در آمد کیجانے والی کھاد پر انحصار کرتےہیں۔