اسلام آباد(پاک ترک نیوز) وزیر خارجہ اور چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو کا کہنا ہے کہ اتحادی جماعتوں کا مطالبہ ہے کہ ہمیں فل کورٹ چاہئےعوام کا اپنے فیصلے خود کرنا کچھ قوتوں کو ہضم نہیں ہو رہا، ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں۔
اسلام آباد میں حکمران اتحاد کے رہنماوں کی پریس کانفرنس کے دوران خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ عوام کا اپنے فیصلے خود کرنا کچھ قوتوں کو ہضم نہیں ہو رہا، ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں۔
اس سے قبل مسلم لیگ ن کی مرکزی نائب صدر مریم نواز کا کہنا تھا کہ عمران نیازی کو کھلی چھٹی پہلے بھی تھی آج بھی ہے، جب سے حمزہ شہباز وزیراعلیٰ بنے، انہیں کام نہیں کرنے دیا گیا، کیا آپ نے کبھی ٹرسٹی وزیراعلی سنا ہے۔ پارٹی اور پارٹی ہیڈ کو دیکھ کر آئین کی تشریح بدل جاتی ہے، توہین عدالت کیس میں ہمارے لوگوں کو چن چن کر باہر کیا گیا۔ مجھے اپنے والد سے ملے اڑھائی برس ہو چکے، عمران خان کہتا ہے جان کو خطرہ ہے، پیش نہیں ہو سکتا۔ دہرے معیار کو ختم ہونا چاہئے، جب تک ایسا نہیں ہو گا، ملک ترقی نہیں کرے گا۔
حمزہ شہباز کی جیت کے بعد تحریک انصاف والے سپریم کورٹ گئے، قوم نے دیکھا چھٹی کے دن، رات کو سپریم کورٹ رجسٹری کھلی، رجسٹرار خود گھر سے آیا اور کہا کہاں ہے پٹیشن، پی ٹی آئی نے رجسٹرار سے کہا ابھی پٹیشن تیار نہیں ہوئی۔ قاسم سوری کے وقت کیوں نہیں کہا گیا کہ آئین کی خلاف ورزی ہوئی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ عدالتی فیصلوں کے اثرات دہائیوں تک رہتے ہیں، ایک غلط فیصلہ سارے مقدمے کو اڑا کر رکھ دیتا ہے، جب بینچ بنتا ہے تو لوگوں کو پتہ ہوتا ہے فیصلہ کیا ہو گا۔ ادارے کی توہین ادارے کے اندر سے ہوتی ہے۔