اسرائیل ایران پر حملے کی تیاری کر رہا ہے:موساد سربراہ

تل ابیب(پاک ترک نیوز)
اسرائیلی خفیہ ایجنسی موساد کے سربراہ ڈیوڈ بارنیا نے ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان ممکنہ طور پر طے پانے والے جوہری معاہدے کو اسرائیل کیلئے ایک تزویراتی آفت قرار دیا ہے اور کہا ہے کہ اسرائیل نے پہلے ہی ایران کے خلاف فوجی حملے کی تیاریاں شروع کردی ہیں۔یعنی اسرائیل اگر کبھی ایران کے خلاف حملہ ضروری سمجھے تو وہ اس کی تیاری پہلے سے ہی کر رہا ہے۔
اسرائیلی اخبار ٹائمز آف اسرائیل نے برنیا کے حوالے سے کہا کہ یہ معاہدہ اسرائیل کیلئے بہت براہ ہے اور امریکہ اس معاہدے کیلئے بہت جلد بازی سے کام لے رہا ہے حالانکہ ایرانی پوزیشن جھوٹ پر مبنی ہے۔یاد رہے کہ ایران نے بارہا دعویٰ کیا ہےکہ اسکی جوہری سرگرمیاں پر امن مقاصدکیلئے ہیں۔
بارنیا کے مطابق معاہدہ ناگزیر لگتا ہےکیوںکہ ایسا امریکہ اور ایران دونوں کے مفاد میں ہے۔ واشنگٹن معاہدے کے ذریعے ایران کو جوہری بم بنانے سے روکنے کی کوشش کر رہا ہے اور جبکہ ایران اسکے بدلے مالی اور اقتصادی پابندیوں سے نجات کا خواہاں ہے۔
اسرائیل کا خیال ہے کہ اس معاہدے سے ایران کو چند سالوں میں بم کیلئے مطلوبہ جوہری مواد جمع کرنے کا موقع مل جائے گا ۔اسکے علاوہ ایران کا وہ اربوں ڈالر بھی مل جائیں گے جو دنیا بھر کے بینکوں میں منجمد پڑے ہیں۔ا س سے ایران اپنی پراکسیز کو فنڈ کرسکے گا۔ڈیوڈ بارنیا نے اس بات پر زور دیا کہ یہ معاہدہ اسرائیل کو کسی طرح سے پابند نہیں کرتا کہ وہ اپنے خلاف خطرے نے نمٹنے کیلئے کوئی اقدام نہ کرے۔
ایران نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ جوہری معاہدے پر امریکی جواب موصول ہو چکا ہے اور بعض ذرائع کے مطابق ایک ہفتے کے دوران ایران کے ساتھ معاہدہ طے پا سکتا ہے۔
وائٹ ہاوس کے قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی کا کہنا ہے کہ ہم معاہدے کے قریب ہیں۔