امریکی تعلیمی اداروں میں 10 سال بعدغیرملکی طلبا کی تعداد 10 لاکھ سے کم ہوگئی

 

 

واشنگٹن (پاک ترک نیوز ) وبائی امراض کے دوران امریکی کالجوں، یونیورسٹیوں کو شدید نقصانات کا سامنا ہے۔ ستمبر 2020 میں شروع ہونے والے تعلیمی سال میں امریکی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں پڑھنے والے طلباء کی تعداد میں تیزی سے کمی واقع ہوئی۔ ماہرین اس کمی کی وجہ کوویڈ 19 کوقرار دیتے ہیں۔
امریکا میں اعلیٰ تعلیم کے تقریباً 3,000 اداروں کے سروے میں 2020-2021 تعلیمی سال میں شرکت کرنے والے بین الاقوامی طلباء کی تعداد میں 15 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے۔نئے طلباء کے اندراج کی تعداد میں 45.6فیصد کمی ریکارڈ کی گئی ۔
جبکہ بین الاقوامی طلباء کی کل تعداد 914,095 ہوگئی ہے ، 2015-2016 کے تعلیمی سال کے بعدپہلی بار یہ تعداد 10 لاکھ سے نیچے آئی ہے ۔
امریکی اعلیٰ تعلیم میں داخلہ لینے والے تقریباً 20 ملین طلباء میں سے 4.6 فیصد بین الاقوامی طلباء پر مشتمل ہے۔جبکہ امریکا کے کالجوں اور یونیورسٹیوں میں داخلہ لینے میں چین اور ہندوستان کے طلباء کی تعداد بدستور غالب ہے۔ مشترکہ طور پر، وہ امریکامیں تمام بین الاقوامی طلباء میں سے نصف سے زیادہ بنتے ہیں۔
چین کے طلباء کی تعداد پچھلے سال کے مقابلے میں 14.8 فیصد کم ہو کر 317,299 ہو گئی، پھر بھی یہ تمام بین الاقوامی طلباء کا 34.7 فیصدبنتی ہے ۔ اسی طرح ہندوستان کے طلباء پچھلے سال کے مقابلے میں 13.2 فیصد کم ہو کر 167,583 ہو گئے، یہ تمام بین الاقوامی طلباء کا 18.3 فیصد بنتا ہے ۔
دسمبر 2019 کے بعد بین الاقوامی طلباء نے موسم سرما کی تعطیلات کے لیے اپنے آبائی ممالک چلے گئے ان میں سے بہت سے جنوری 2020 میں امریکی کیمپس میں واپس آئے۔ مارچ 2020 میں موسم بہار کے وقفے کے آس پاس امریکی کیمپس بند کر دیے گئے، اور تکلاسوں کو آن لائن سیکھنے میں منتقل کردیا ۔

pak turk newsUniversities See Sharp Losses During Pandemic،US Collegesپاک ترک نیوز ، امریکہ میں غیر ملکی کی تعداد میں کمی