باکو (پاک ترک نیوز) آذربائیجان اور آرمینیا کی افواج میں ایک بار پھر نوگورنو -کاراباخ کی سرحد پر لڑائی ہوئی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق آذری فوج نے آرمینیا کے متعدد فوجی بھی پکڑ لیے ہیں لیکن سرکاری سطح پر ابھی تک اس کی تصدیق نہیں کی گئی البتہ آرمینیا کے وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ آذربائیجان کی فورسز کی کارروائی میں ان کے تین اہلکار مارے گئے ہیں ۔
آذربائیجان کی وزارت دفاع کے مطابق منگل کو آرمینیائی مسلح افواج نے ایک بار پھر سرحد پر آذربائیجانی فوج کے ٹھکانوں پر بلا اشتعال فائرنگ کی۔ تووز کے علاقے کی اگبلاگ، اگدم، گارلر، گوشہ، کوخانیبی، حجلی، علی بیلی اور اسریک جردخان بستیوں کے ساتھ ساتھ آغستافہ علاقے کی کوہنی گیشلاگ بستیوں پرفائرنگ اور شدید گولہ باری کی ۔ جس کا آذری افواج نے منہ توڑ جواب دیا ہے ۔
کاراباخ میں آذربائیجان کی فتح کا ایک سال مکمل ہونے کے باوجود آرمینیا شرانگیزی سے باز نہیں آرہا اور کاراباخ میں ترکی اور روس کی امن افواج کی موجودگی کے باوجود کئی بار بلااشتعال فائرنگ اور گولہ باری کرچکا ہے
آرمینیا کی پوری کوشش ہے کہ کاراباخ پر 30 سالہ قبضے کے خاتمے اور آذری افواج سے44 دن کی لڑائی میں جو شرمناک شکست ہوئی تھی اس کا داغ مٹانے کے لیے خطے میں امن نہ رہنے دے ۔
آرمینیا نے روس سے بھی کہا ہے کہ وہ آذربائیجان کے خلاف اس کی فوجی مدد کرے لیکن آرمینیا کی اپیل پر روس کی جانب سے فوری طورپر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیا۔
واضح رہے کہ مشترکہ دفاعی معاہدے کے تحت روس کا آرمینیا میں فوجی اڈہ موجود ہے اور نوگورنو-کاراباخ انکلیو میں روسی بطور امن فوج کے بھی موجود ہیں ۔ گزشتہ برس آذربائیجان نے 30 سال بعد آرمینیا کے قبضے سے کاراباخ کو آزادی دلائی تھی تب بھی آرمینیانے اپنی شکست دیکھتے ہوئے آذربائیجان کے شہروں پر بمباری کی تھی اور روس پر زور دیا تھا کہ وہ آذربائیجان کے خلاف جنگ میں ساتھ دے لیکن روس نے واضح کیا تھا کہ کاراباخ کا علاقہ آذربائیجان کا ہے اور اس کا آرمینیا سے دفاعی معاہدہ متنازعہ علاقوں نہیں بلکہ صرف بین الاقوامی سرحد تک محدود ہے ۔