باکو (سید رضا /پاک ترک نیوز ) تین دہائیوں قبل کاراباخ سے کو خیر آباد کہنے والے آذربائیجانی باشندے سیاحتی بسوں کے آغاز پر بہت خوش ہیں۔ انہیں حکومت کی جانب سے اس فیصلے کا بے صبری سے انتظار تھا۔
حکومت نے 2020میں آرمینیا کے خلاف جنگ میں کاراباخ کے آزاد ہونے والے دو شہروں شوشا ور اغدام کیلئے سیاحتی بسوں کا باقاعدہ آغاز کردیا گیا ہے۔
1990 کی دہائی کے اوائل میں آرمینیا اور آذربائیجان کے درمیان جنگ میں ان علاقوں پر آرمینیا کے قبضے کے باعث بہت سے لوگ بے گھر ہوگئے تھے۔
بس سروس سے عوام پہلی آرمینیائی جنگ کے بعد پہلی بار ان علاقوں کا سفر کر سکیں گے۔یہ سہولت صرف آذربائیجانی شہریوں کیلئے ہے جو پانچ مختلف روٹس کے ذریعے ان علاقوں کی سیاحت کر سکیں گے۔
ٹکٹس کی فروخت آن لائن کی جائے گی جبکہ باکو شوشا روٹ کا کرایہ تقریبا 6ڈالر مقرر کیا گیا ہے۔ تاہم جنگ سے متاثرہ افراد بشمول سابق فوجی، جنگ میں مارے جانے والے فوجیوں کے اہل خانہ مفت سفر کرسکیں گے۔
تاحال آزاد کرائے گئے علاقوں میں رات کو قیام کی اجازت نہیں اسلئے سیاحوں کو اسی روز واپس لوٹنا ہوگا۔ اغدام کا سفر چھ گھنٹے میں طے کیا جائے گا، جبکہ شوشا تک کا سفر ساڑے چھ گھنٹے میں طے ہوگا۔ سیاحوں کیلئے یہ مقامات دیکھنے کیلئے ڈھائی گھنٹے کا وقت ہوگا۔ پہلی بسوں کو پولیس کے دستے کی حفاظت میں روانہ کیا گیا۔جہاں اس سروس کی بہت تعریف کی گئی ہے وہیں کچھ پابندیوں سے لوگ نا خوش ہیں۔ایک پابندی یہ عائد کی گئی ہے کہ لوگ ہر روٹ پر سال میں صرف ایک ہی بار سفر کر سکیں گے۔
سوشل میڈیا پر اس حوالے سے منفی رد عمل کے بعد حکام کی جانب سے وضاحت کی گئی ہے کہ اس سروس کو لوگوں کی بڑی تعداد کی جانب سے استعمال کیے جانے کی توقع ہے جس کی وجہ سے یہ پابندی عائد کی گئی ہے ۔ ابتدائی جائزوں کے بعد یہ پابندی ہٹا دی جائے گی۔