بخارسٹ (پاک ترک نیوز)
آزربائیجان سے ماحول دوست بجلی کے حصول کے لئے جارجیا، رومانیہ اور ہنگری نے آزربائیجان سے معاہدہ کر لیا۔ جس کے تحت بحیرہ اسود کے نیچے سے ایک ہزار میگا واٹ بجلی کی 11سو کلو میٹر لمبی تار بچھائی جائے گی۔
آذربائیجانی، جارجیائی، رومانیہ اور ہنگری کے رہنماؤں نے گذشتہ روز معاہدے پر دستخط کیے تاکہ یورپ کو سبز آذری توانائی فراہم کی جا سکے۔معاہدے میں آذربائیجان سے رومانیہ تک بحیرہ اسود کے نیچے 1,000 میگاواٹ کی 1,100 کلومیٹر (685 میل) برقی کیبل شامل ہے۔ اس معاہدے کو یوکرین جنگ کے دوران روس سے دور توانائی کے وسائل کو متنوع بنانے کے لیے یورپی یونین کی وسیع تر کوششوں کے حصے کے طور پرایک اہم پیش رفت قرار دیا جا رہا ہے۔
رومانیہ کے صدر کلاؤس یوہانس نے اجلاس کو بتایا کہ یوکرین کے خلاف فوجی جارحیت کیوجہ سے موجودہ سیکورٹی خدشات کو دیکھتے ہوئے ہمیں مشترکہ چیلنجوں کو کم کرنے کے لئے بہتر تعاون اور زیادہ یکجہتی کا مظاہرہ کرنے کی ضرورت ہے۔
صدر کلاؤس یوہانس نے کہاکہ ہمارا توانائی کا تعاون ایک سٹریٹجک محرک ہے۔ یہ ہماری توانائی کی رسد میں اضافہ کرے گا اور سپلائی اور ٹرانسپورٹ کے راستوں میں تنوع کو یقینی بنائے گا۔ یورپ میں توانائی کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر یہ مارکیٹ ضرورت پر مبنی اقدام ہے۔
اجلاس میں شریک یورپی کمیشن کی صدر ارسولا وان ڈیر لیین نے بتایا کہ یورپی یونین کی روسی ایندھن سے منہ موڑنے اورایندھن کی فراہمی کے ذرائع کو متنوع بنانے کی حکمت عملی کام کر رہی ہے۔ اور اسے ہم قابل اعتماد توانائی کے شراکت دارقرار دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ یورپی یونین فزیبلٹی اسٹڈی کے نتائج تک اس منصوبے کو مالی مدد فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔
یورپی یونین کی صدر نے زور دیکر کہا کہ قابل تجدید ذرائع کے بڑھتے ہوئے حصے کو مربوط کرنے کے لیے ہمیں درحقیقت مضبوط بجلی کے باہمی رابطوں کی ضرورت ہے۔ یہی وجہ ہے کہ رومانیہ، جارجیا اور آذربائیجان کے درمیان بحیرہ اسود کی توانائی کی کیبل بہت اہم ہے۔
چنانچہ یہ رومانیہ اور ہنگری کے راستے یورپی یونین میں قابل تجدید ذرائع سے بجلی لا کر ہماری توانائی کی سپلائی کو مضبوط بنانے میں مدد کرے گی۔
وان ڈیر لیین نے کہا کہ بحیرہ اسود کی کیبل جارجیا کو بجلی کے مرکز میں تبدیل کر سکتی ہے اور اسے یورپی یونین کی اندرونی پاور مارکیٹ میں ضم کر سکتی ہے، جبکہ یہ یوکرین کے توانائی کے نظام کی تعمیر نو اور ملک کی تعمیر نو شروع کرنے میں بھی مدد کر سکتی ہے۔