نیو یارک (پاک ترک نیوز)
اکیڈمی آف موشن پکچر آرٹس اینڈ سائنسز کے سی ای او کے طور پر ڈان ہڈسن کا 11سالہ ہنگامہ خیز دور بالآخر اپنے اختتام کو پہنچ گیا ہے اور اکیڈمی نے اپنے اور اور سینئر اہلکار بل کریمر کو نیا سی ای او تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے۔
ہڈسن نے لاس اینجلس میں اکیڈمی کے بڑے نئے فلم میوزیم کے کامیاب افتتاح کے فوراً بعد گزشتہ اکتوبر میں استعفیٰ دینے کا اعلان کیا تھا۔ اور اب ان کی جگہ لینے والے بل کریمر نے اس میوزیم کی تیاری اور آغاز کی نگرانی کی تھی۔
اکیڈمی کے صدر ڈیوڈ روبن نے بدھ کے روز اپنے بیان میں کہا ہے کہ کریمرتنظیم کے لیے اس اہم لمحے میں قیادت کرنے کے لیے ایک بہترین انتخاب ہے۔
ہالی ووڈ کے فلم سازوں کے سب سے اعلیٰ گروپ کے طور پر، جو آسکرز کی نگرانی بھی کرتا ہے، اکیڈمی کو حالیہ برسوں میں متعدد تنازعات کا سامنا کرنا پڑا ہے، جن میں نسلی تنوع کی کمی کے الزامات بھی شامل ہیں۔خاص طور پر، 2015 میں ابھرنے والی نسلی تحریک کے دوران سیاہ فام آسکر کے نامزد امیدواروں کی کمی کی وجہ سے اس گروپ کو تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔
ہڈسن نے 2020 تک خواتین اور اقلیتی اراکین کی تعداد کو دوگنا کرنے کے عہد کی نگرانی کی اور اسے پورا کیا، اس عمل میں مجموعی طور پر رکنیت کو 6,000 سے بڑھا کر تقریباً 10,000 تک پہنچایاگیا۔
کریمرجو اگلے ماہ بطور سی ای او کام شروع کریں گے۔ انہوں نےاکیڈمی میوزیم کے لیے فنڈ ریزنگ میں تقریباً 400 ملین ڈالر کے منصوبے کی نگرانی کی۔ جو کئی دہائیوں سے منصوبہ بندی میں تھا۔ اور تنظیم کے مستقبل کے لیے اولین ترجیح بن گیا تھا۔