بی جے پی رہنما ؤں کی جانب سے گستاخی رسول پردنیا بھر میں احتجاج کا سلسلہ جاری

اسلام آباد (پاک ترک نیوز)
بھارت کی حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کی ایک رہنما کی جانب سے پیغمبر اسلام کے خلاف ’تکلیف دہ‘ تبصرے کی پاکستان سمیت دنیا بھر کے اسلامی ملکوں اور نمائندہ تنظیموں کی جانب سے شدید مذمت کا سلسلہ جاری ہے۔
پاکستان ،سعودی عرب، اسلامی تعاون تنظیم( او آئی سی) قطر، کویت ، ایران ، مصراور دیگراسلامی اور عرب ملکوںکی جانب سے شدید ردعمل سامنے آ رہا ہے ۔ اور ساتھ ہی پاکستان سمیت بیشتر اسلامی ملکوں میں سوشل میڈیا پر بی جے پی کی خاتون ترجمان ’نوپور شرماکے ٹی وی مباحثے کے دوران پیغمبر اسلام کے بارے میں توہین آمیز اورتکلیف دہ تبصرہ پر بھرپور احتجاج کا سلسلہ بھی شروع ہوگیا ہے۔ سرکاری سطح پر اسلامی ملکوں میں بھارتی سفارتکاروں کی طلبی اور باقاعدہ احتجاج کے ساتھ نبی کریمﷺکی شان میں گستاخی کے مرتکب افراد کے خلاف سخت کاروائی کا مطالبہ بھی کیا جا رہا ہے۔ساتھ ہی بھارت کو اس معاملے میں سرکاری سطح پرمعافی مانگنےکا مطالبہ بھی زور پکڑ رہا ہے۔
اسلامی تعاون تنظیم ( او آئی سی) نے انڈیا کی حکمران جماعت کے عہدیدار کی جانب سے پیغمبر اسلام کے خلاف ہرزہ سرائی کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بی جے پی کے عہدیدار نے پیغمبر اسلام کی شان میں جو گستاخی کی ہے وہ انڈیا میں اسلام کے خلاف نفرت اور اسے بدنام کرنے والی شدت پذیر مہم کا ایک حصہ ہے۔بھارت میں مسلمانوں کے خلاف منصوبہ بندی کے ساتھ اقدامات کیے جارہے ہیں۔ متعدد بھارتی صوبوں کے تعلیمی اداروں میں حجاب پر پابندی، مسلمانوں کی املاک منہدم کرنے والے اقدامات اور ان پر بڑھتے ہوئے تشدد کے واقعات کے سلسلے کی کڑی ہے۔
او آئی سی نےبھارتی حکام سے کہا ہے کہ وہ اسلام کے خلاف ہر طرح کی ہرزہ سرائی اور توہین آمیز اقدامات کا سختی سے نوٹس لیں۔ اشتعال پھیلانے والوں اور مسلمانوں کے خلاف نفرت پھیلانے اور تشدد کے جرائم کرنے والوں کو عدالت میں پیش کریں اور ان کی پشت پناہی کرنے والوں کا بھی احتساب کیا جائے۔اسلامی تعاون تنظیم نے عالمی برادری خصوصا اقوام متحدہ کے متعلقہ اداروں سے مطالبہ کیا کہ’ وہ انڈین مسلمانوں کے خلاف تشدد بند کرانے کے لیے ضروری اقدامات اور انسانی حقوق کونسل خصوصی کارروائی کرے۔

#bjp#inia#PakTurkNewsindia