ترکی ارب پتیوں کی جنت بن گیا

استنبول(پاکستان )
روس اور یوکرین کی جنگ کے نتیجہ میں بڑی تعداد میں ارب پتی افراد مغربی پابندیوں سے بچنے کیلئے ترکی کو رخ کررہےہیں۔ اس سے قبل اولی گارک کہلانے والے ارب پتیوں کی پسندیدہ منزل یورپ تھی لیکن یورپ اور امریکہ کی جانب سے سخت پابندیوں نے انہیں بحیرہ اسود کے اس پار ترکی میں جانے کیلئے راغب کیا ہے۔
حال ہی میں ایک روسی ایلومینیم ٹائیکوں کی ملکیت پر تعیش بحری جہاز ترکی پہنچ گئی۔ اس بزنس مین پر امریکہ ، برطانیہ اور یورپی یونین نے پابندیاں عائد کردی ہیں۔
ترکی کے بطور نیٹو رکن مغرب کےساتھ شراکت داری ہے جبکہ روس کے ساتھ بھی اچھے تعلقات ہیں۔ موجودہ بحران میں ترکی نے غیر جانبداری اپناتے ہوئے یوکرین اور روس کے درمیان ثالثی کاکردار ادا کیا ہے۔ گو کہ انقرہ نے یوکرین کی حمایت کی ہے لیکن ماسکوپر پابندیوں کے بھی خلاف ہے۔
انقرہ نے روسی توانائی کی درآمدات اور سیاحوں پر بہت زیادہ انحصار کیا ہے اور پابندیوں سے بھاگنے والے روسیوں کے لیے ایک محفوظ پناہ گاہ کے طور پر ابھرا ہے، اور بہت سے لوگوں نے ترک رئیل اسٹیٹ میں سرمایہ کاری کی ہے۔