ترکی کے وزیر خارجہ میلوت چاوش اوغلو نے کہا ہے کہ ان کا ملک آسیان کے رکن ممالک کو خصوصی اہمیت دیتا ہے۔ وہ دارالحکومت انقرہ میں آسیان کے رکن ممالک کے سفیروں سے خطاب کر رہے تھے۔
انہوں نے کہا کہ ترکی نے 2019 میں "ایشیا اے نیو” متعارف کرایا تھا جس کا مقصد آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ مختلف شعبوں میں تعلقات کو بڑھانا ہے۔ آسیان کانفرنس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ ایشیا کے 40 ممالک کے سربراہ سے ایک ہی وقت میں ملاقات کا موقع ملتا ہے اور یہیں پر یورپی اور امریکی رہنماوٗں سے بھی ملاقات ہو جاتی ہے۔
اس وقت انقرہ میں آسیان کے 8 رکن ممالک کے سفارتخانے موجود ہیں۔ ترک وزیر خارجہ نے کہا کہ جن ملکوں میں ترکی نے حالیہ کچھ عرصے میں سفارت خانے کھولے ہیں ان ممالک کے ساتھ تجارت میں 27 فیصد اضافہ ہوا ہے۔
انہوں نے کہا کہ آسیان کے مختلف رکن ممالک کے ساتھ ترکی انسداد دہشت گری، پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ، توانائی کے قابل تجدید ذرائع سمیت تعلیم، ثقافت،سیاحت، سرمایہ کاروں اور ای کامرس کے شعبوں میں کام کر رہا ہے۔ ترک سرمایہ کار آسیان کے رکن ممالک کے ساتھ مشترکہ سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں۔