ترکی میں طویل لاک ڈاؤن شروع، عوام حکومت کی مالی امداد کے منتظر

کورونا وائرس کے بڑھتے ہوئے کیسز کو کنٹرول کرنے کے لئے ترکی میں کل شام 7 بجے سے 17 مئی کی صبح 5 بجے تک سخت ترین اور طویل لاک ڈاؤن کا آغاز ہو چکا ہے۔

حکومت نے تمام کاروباری و تجارتی ادارے بند رکھنے کا حکم جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ صرف اشیائے ضرورت کی دکانیں کھلی رہیں گی لیکن ان کو بھی وقت کا پابند بنایا گیا ہے۔

ترکی کے 19 روزہ طویل لاک ڈاؤن میں یومیہ اجرت کمانے والے لاکھوں مزدور سمیت غریب طبقہ ابھی تک حکومت کی طرف سے مالیاتی امداد کا منتظر ہے لیکن ابھی تک حکومت نے کسی طرح کی مدد کا اعلان نہیں کیا ہے۔

دارالحکومت انقرہ سمیت ملک کے 81 صوبوں میں سخت ترین لاک ڈاؤن شروع ہو گیا ہے۔ شہریوں سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے گھروں تک محدود رہیں اور کسی بھی صورت میں گھر سے باہر نہ نکلیں۔

اس سے پہلے ترکی میں مارچ 2020 میں لاک کرفیو نافذ کیا گیا تھا جس میں عوام کو اشیائے ضرورت خریدنے کے لئے گھروں سے نکلنے کی اجازت تھی لیکن کل سے شروع ہونے والے لاک ڈاؤن میں لوگوں کو گھروں سے بالکل باہر نکلنے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ صرف ایمرجنسی کی صورت میں لوگ گھروں سے باہر آ سکیں گے۔

عیدالفطر کی تعطیلات میں بھی عوام کو گھروں سے باہر نہیں آنے دیا جائے گا۔ بعض ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت لاک ڈاؤن کو 19 مئی تک بڑھا سکتی ہے۔ ترکی میں 19 مئی یوم اتاترک منایا جاتا ہے۔

حکومت نے صرف مخصوص افراد کو لاک ڈاؤن سے استثنیٰ دیا ہے اور ان سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے فرائض کی ادائیگی کے لئے گھر سے دفتر جائیں گے اور ڈیوٹی ختم ہونے کے فوری بعد واپس آ جائیں گے۔ کسی کو بھی گلی، محلے اور سڑک پر گھومنے پھرنے کی اجازت نہیں ہو گی۔ پولیس نے ہر جگہ ناکے لگا دیئے ہیں تاکہ لوگ گھروں سے باہر نہ آ سکیں۔

صرف غیر ملکی سیاحوں کو لاک ڈاؤن کی پابندیوں سے آزاد کیا گیا ہے لیکن ان سے بھی کہا گیا ہے کہ اگر انہوں نے میوزیم یا کسی دوسری جگہ کا وزٹ کرنا ہے تو وقت کی پابندی کا خیال رکھیں۔ لاک ڈاؤن کے دوران میوزیم اور دیگر سیاحتی مقامات کے اوقات کار میں بھی کمی کر دی گئی ہے۔

حکومت نے کہا ہے کہ ایسے غیر ملکی جن کے پاس رہائشی اجازت نامے ہیں وہ غیر ملکی سیاحوں کی فہرست میں نہیں آتے لہذا ان پر بھی لاک ڈاؤن کی پابندی ہو گی۔

حکومت نے پولیس کو اختیارات دیئے کہ لاک ڈاؤن کی پابندی کی خلاف ورزی کی صورت میں 385 ڈالر (3150 ترکش لیرا) جرمانہ عائد کیا جائے گا۔ ماسک کی لازمی پابندی کی خلاف ورزی پر 110 امریکی ڈالر (900 ترکش لیرا) جرمانہ ہو گا۔

تمام غیر ضروری کاروباری مراکز مکمل طور پر بند رہیں گے تاہم ڈیلیوری سروسز کا کام جاری رہے گا۔ ڈیلوری سروسز کے ملازمین اپنے ڈیوٹی اوقات کار کو مکمل کر کے فوری طور پر گھر واپس جائیں گے۔ اگر کوئی پارسل ڈیلیور نہیں ہو سکا تو اس کو اپنے برانچ میں واپس کرنے نہیں جائیں گے۔

سرکاری اور نجی اسپتال اپنی 100 فیصد گنجائش کے ساتھ کام کریں گے۔ کورونا ویکسین لگوانے یا میڈیکل ایمرجنسی کی صورت میں لاک ڈاؤن کی پابندی میں نرمی کی جائے گی۔

ڈاکٹر کے ساتھ کنفرم اپائنمٹمنٹ کی صورت میں لوگوں کو کلینکیس جانے کی اجازت ہو گی۔

 

ترکی میں کورونا وائرسترکی میں لاک ڈاؤنصدر رجب طیب ایردوانلاک ڈاؤن