ترکی کو جھکانے میں ناکامی پر دشمن نے ترک اداروں پر حملے شروع کر دیئے ہیں، صدر ایردوان

ترکی نے سماجی، سفارتی، معاشی اور فوجی سطح پر ایک تاریخی موقف اپنا ہے، صدر ایردوان کی میڈیا سے بات چیت

ترکی نے دنیا کے مختلف جغرافیوں میں سماجی، سیاسی، سفارتی، معاشی اور فوجی سطح پر ایک تاریخی موقف اختیار کیا ہوا ہے۔ اس موقف کا مرکز ترکی کی قدیم تاریخ ،روایات اور ثقافت ہے۔
انقرہ کے صدارتی محل میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ اپنی جغرافیائی سرحدوں کی حفاظت کے لئے حکومت تمام وسائل بروئے کار لا رہی ہے۔ ترکی اپنے ہمسایوں اور برادر اسلامی ممالک کی بھی ہر سطح پر مدد کر رہا ہے۔ دنیا بھر کے مظلوم عوام کی ہر ممکن مدد کی جا رہی ہے اور ترکی نے غلط کو غلط کہنے کی روایت اختیار کی ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ اللہ کی مدد اور عوام کی حمایت سے ترکی ان تمام حملوں کو ناکام بنائے گا جو اندر اور باہر سے کئے جا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے جو آزاد، خود مختار اور عوامی پالیسیاں اپنائی ہیں ان کے مثبت اثرات سامنے آ رہے ہیں۔
فرانسیسی میڈیا میں ترکی کے خلاف شائع ہونے والی خبروں پر تبصرہ کرتے ہوئے صدر ایردوان نے کہا کہ ترک عوام اور حکومت ایسی بے بنیاد اور جھوٹی خبروں پر دھیان نہیں دیتی۔ ایک ایسے ملک میں جہاں دس سال کے بچوں کو پولیس تھانے بلا کر حبس بے جا میں رکھے اور پیغمبر اسلام کے خاکوں سے متعلق سوالات کرے اور ان سے دہشت گردی کا مفہوم پوچھے ایسے ملک کے میڈیا سے اسی طرح کی خبروں کی توقع ہے۔
انہوں نے کہا کہ فرانسیسی حکومت اپنے عوام کے ساتھ غیر جمہوری رویہ اختیار کئے ہوئے ہے۔
صدر ایردوان نے کہا کہ کچھ ممالک ترکی کو جھکانا چاہتے ہیں لیکن جب ان کو اس میں ناکامی ہوئی تو انہوں نے ترک اداروں پر حملے شروع کر دیئے ہیں۔ ایک طرف ترک حکومت، عوام، فوج، انٹلی جنس ایجنسیز اور مذہبی معاملات پر حملے کئے جا رہے ہیں تو دوسری طرف ترکی کو مشرقی بحیرہ روم کے قدرتی وسائل سے محروم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ممالک یہ بات اچھی طرح ذہن نشین کر لیں کہ ترکی کسی صورت اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہو گا اور ہم ہر صورت اپنا حق لے کر رہیں گے۔