ترکی کو طالبان سے براہ راست مذاکرات کیلئے پاکستان کی بڑی پیشکش

اسلام آباد(پاک ترک نیوز)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ترکی اور طالبان میں براہ راست مذاکرات کیلئے پاکستان اپنا اثرورسوخ استعمال کرسکتا ہے ، غیر ملکی صحافیوں کے گروپ سے گفتگو کرتے ہوئے ایک سوال پر وزیراعظم عمران خان نے کہا پاکستان، ترکی کے طالبان سے براہ راست مذاکرات کیلئے تعاون کرے گا جبکہ طالبان پر بھی اپنا اثرورسوخ استعمال کرے گا کہ وہ کابل ائرپورٹ کے تحفظ کے لیے ترکی کے ساتھ مذاکرات پر آمادہ ہوں ۔
واضح رہے کہ افغانستان سے امریکا اور اتحادی ممالک کے فورسز کے انخلا کے بعد ترک فوج نے کابل ایئرپورٹ کی سیکیورٹی سنبھالی جس پر طالبان قائل نہیں ہوئے اور نیٹو میں شامل ترکی کو بھی اپنے فوجی افغانستان سے نکالنے کو کہا اور اس کے بعد سے ترکی اور طالبان میں بات چیت ڈیڈلاک کا شکار ہے ۔ ترک وزیردفاع کے دورہ پاکستان کو بھی اس ڈیڈلاک کو توڑنے کے لیے ایک کوشش قرار دیا جارہا ہے جس کا وزیراعظم عمران خان کے مطابق پاکستان نے بھی مثبت جواب دیا ہے ۔
وزیراعظم عمران خان نے موجودہ صورتحال میں اشرف غنی اور طالبان میں سیاسی تصفیہ کو مشکل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بھی چاہتاہے افغانستان میں امن ہو لیکن افغان طالبان ، اشرف غنی حکومت سے مذاکرات کو تیار نہیں ۔ انہوں نے کہا تین ماہ پہلے جب اسلام آباد میں طالبان وفد کو قائل کرنے کی کوشش کی کہ وہ خانہ جنگی سے بچنے کے لیے اشرف غنی حکومت سے سیاسی تصفیہ کرلے لیکن افغان طالبان نے انکار کردیا لیکن ہم ابھی بھی کوشش جاری رکھے ہوئے ہیں ۔
افغان صدر اشرف غنی کی پاکستان اور امریکا پر الزام تراشی کو وزیراعظم عمران خان نے سیاسی حربہ قرار دیتے ہوئے کہا یوں گمان ہوتا ہے کہ اشرف غنی واشنگٹن اور اسلام آباد پر الزام تراشی کرکے چاہتے ہیں کہ امریکا افغانستان میں واپس آجائے ۔
وزیراعظم عمران خان نےکہا ،، امریکا نے افغانستان سے نکلنے کیلئے پاکستان کو طالبان پر اثررسوخ استعمال کرنے کیلئے کارآمد سمجھا، تاکہ وہ 20 سال سے پیدا شدہ اپنے مسئلے سے باہر نکل سکے لیکن واضح کردیں افغانستان سے انخلا کے بعد امریکا کو اپنی سرزمین پر اڈے نہیں دیں گے ۔

افغان جنگافغانستانامریکاپاک ترک تعلقاتپاکستانترکیجنگجنگ بندیطالبانکابل ائیرپورٹکانل