ایتھنز(پاک ترک نیوز)
ترک ڈرون یونان کی سرحد کے قریب اپنے فضائی مشن کو جاری رکھے ہوئے ہیں جبکہ بحیرہ ایجئین
پر بھی پروازوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے جس سے یونانی فوجی کمانداروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔
ایک یونانی روزنامہ میں یونانی فضائیہ کے سابق کماندار نے لکھا ہے کہ کم قیمت ترک ڈرون مختلف اونچائیوں پر دن میں تین سے چار پروازوں کی صلاحیت رکھا ہے۔ ترک ڈرون یونانی بحریہ کے نقل وحمل اور یونانی دفاعی تنصیبات کا آسانی مشاہدہ کررہے ہیں۔
جوابا یونان کو ترک ڈرونز کا سامنا کرنے کیلئے ایف سولہ طیارے روانہ کرنا پڑتے ہیں جس پر بہت زیادہ لاگت آتی ہے۔یونان کیلئے پہلے ہی اس سے بہت سی مشکلات پیدا ہوگئی ہیں لیکن اگر ترکی ڈرونز اور پروازوں کی تعداد میں اضافہ کرتا ہے تو مشکلات میں مزید اضافہ ہوجائے گا ۔ ان پروازوںکے ذریعے انقرہ یونان کو بحیرہ ایجئین پر اپنے دعوںکی بھی یاد دلا رہا ہے۔
روزنامہ میں اس بات کا بھی اعتراف کیا گیا کہ ایتھنز میں کچھ حلقے ترک ڈرونز کا مار گرانے کے خیال کے حامی ہیں لیکن ایسا صرف اس صورت میں ممکن ہے جب یونانی قیادت ایسے اقدام سے پیدا ہونے والی کشیدگی کو یونان کے حق میں حل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہو۔
دریں اثنا، یونان نے فرانس سے خریدے گئے رافیل لڑاکا طیاروں کی بحیرہ ایجیئن میں پروازیں شروع کردی ہیں۔ یاد رہے کہ فرانس نے گزشتہ ماہ یونان کو 6طیارے فراہم کیے تھے۔
اس حوالے سے ایک یونانی سیاستدان کاکہنا ہے کہ اگر ہم 200رافیل خرید لیں تو ترک ہمیں 400ڈرونز کے ساتھ گھیر لیں گے۔